اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریں

بالش خیل میں زمینی تنازعہ پر مسلح تصادم، خطے کو فرقہ واریت پھیلانے کی سازش کاآغاز

شیعت نیوز : ضلع کرم کے علاقہ بالش خیل میں زمین کے تنازعہ پر پاڑہ چمکنی اور بالش خیل قبائل کے مابین جھڑپوں کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری ہے، جھڑپوں میں فریقین کے پانچ افراد جاں بحق اور چوبیس زخمی ہوگئے ہیں۔ انتظامیہ نے انٹرنیٹ سروس بند کردی ہے۔

ضلع کرم میں واقع لوئر کرم کے علاقہ بالش خیل کے شاملاتی اراضی میں گذشتہ روز پاڑہ چمکنی قبائل نے بالش خیل قبائل پر فائرنگ کی، جس کے بعد فریقین کے مابین خونریز جھڑپیں شروع ہوگئیں۔

بالش خیل قبائل کا کہنا ہے کہ ان کے ہزاروں ایکڑ اراضی پر علاقہ غیر کے لوگ قبضہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور ان کی جائیداد میں غیر قانونی تعمیرات شروع کی ہیں اور گذشتہ روز پاڑہ چمکنی قبائل نے ان پر بلاجواز فائرنگ شروع کی اور عدالتی احکامات کے باوجود غیر قانونی تعمیرات کو مسمار نہیں کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ہندوستان اسرائیل کی طرز پر کشمیریوں پر ظلم و ستم کر رہا ہے۔ کشمیر فاؤنڈیشن

پاڑہ چمکنی قبیلے کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اصل مالکان سے انہوں نے سٹامپ پیپر پر بیعہ نامہ لکھ کر اراضی خریدی ہے جبکہ قبائلی عمائدین اور پارلیمنٹرینز کا کہنا ہے کہ طویل عرصے سے ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ حکام کی عدم دلچسپی کے باعث جائیداد کے مسائل حل نہیں ہورہے ہیں اور مختلف ناخوشگوار واقعات میں بے شمار جانی نقصانات ہوئے ہیں۔

قبائلی عمائدین کا کہنا ہے کہ متعلقہ حکام مسئلے کے حل اور جھڑپیں رکوانے کیلئے سنجیدہ اور فوری اقدامات اٹھائیں اور ٹال مٹول سے کام لینے سے گریز کیا جائے۔

میڈیا سے بات چیت میں بنگش قبائل کے رہنماء حاجی سلیم خان کا کہنا ہے کہ حکومت کو اس قسم تنازعات کے حل کیلئے ایک کمیٹی بنانے کی ضرورت ہے جو جائیداد اور دیگر تنازعے کے حل کیلئے حکمت عملی اختیار کرکے مسائل حل کرے۔

یہ بھی پڑھیں : پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردی ملکی معیشت پر حملہ ہے۔ شیعہ علماء

حاجی سلیم خان کا کہنا تھا کہ بالش خیل بوشہرہ اور دیگر علاقوں میں زمینی تنازعات قبائلی روایات اور ریونیو ریکارڈ کے ذریعے حل کئے جائیں۔

بالش خیل اور پاڑہ چمکنی قبائل کے مابین مسلح جھڑپ کے باعث علاقے میں خوف کی فضا پیدا ہوگئی ہے اور ٹل پاراچنار روڈ پر آمد و رفت شدید طور پر متاثر ہوگئی ہے۔

طوری قبائل کے رہنماء اور سیکرٹری انجمن حسینیہ حاجی سردار حسین نے حکومت اور متعلقہ حکام پر زور دیا ہے کہ بار بار ضلع کرم کے مختلف علاقوں خصوصاً بالش خیل میں زمینی تنازعات پر جھڑپوں میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہورہا ہے۔

حکومت فریقین کے مابین فوری فائر بندی کرائے اور کاغذات مال کے ذریعے اصل مالکان کو اپنی جائیداد حوالے کرے۔

ڈپٹی کمشنر ضلع کرم شاہ فہد نے بتایا کہ قبائلی عمائدین کے ہمراہ فریقین کے مابین فائر بندی کیلئے کوششیں جاری ہیں اور امید ہے کہ جلد معاملات قابو میں آجائیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button