مقبوضہ فلسطین

غرب اردن میں اسرائیلی فوجیوں سے تصادم میں 9 فلسطینی زخمی

شیعت نیوز : اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے میں رام اللہ اور اریحا میں جھڑپوں کے دوران 9 فلسطینی نوجوانوں کو گولی مار کے زخمی کر دیا۔

فلسطینی ہلال احمر نے کہا کہ اریحا میں چار فلسطینی شہری ربڑ کےخول میں لپٹی دھاتی گولیوں کے لگنے سے اور دوسرے چار شہری اشک آور گیس کے گولے لگنے سے زخمی ہو گئے۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے مظاہرہ کرنے والے فلسطینیوں پر ربڑ کے خول میں لپٹی دھات کی گولیوں ، آنسو گیس کے گولوں اور اسٹن گرینیڈ سے حملہ کیا جس میں سے 9 فلسطینی زخمی ہوگئے۔ ادھر رام اللہ شہر کے قریب اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی شہری زخمی ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں : خلیج فارس میں امریکی نقل و حرکت کا بھرپور جواب دیں گے۔ جنرل حسین دہقان

اسرائیلی میڈیا ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی نوجوانوں کے ایک گروپ پر فائرنگ کی جو آباد کاروں پر پیٹرول بم پھینک رہے تھے اور ان میں سے ایک کو زخمی کردیا۔

اسرائیلی فوجیوں نے زخمی نوجوان کو حراست میں لیا اور اسے نا معلوم مقام پر منتقل کردیا۔ ان کی صحت کی حالت کے بارے میں مزید معلومات نہیں دی گئیں۔

دوسری جانب فلسطین کی سپریم اسلامی کمیٹی کے چیئرمین اور مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ القدس اوقاف نے مسجد اقصیٰ کے انتظامی امور بہ تدریج اپنے ہاتھ میں لینا شروع کر دیے ہیں۔ انہوں نے اسرائیل کی طرف سے القدس اور مسجد اقصیٰ کے معاملات میں مداخلت کے سنگین نتائج پر تنبیہ کی۔

رپورٹ کے مطابق مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب الشیخ عکرمہ صبری نے ایک بیان میں کہا کہ القدس کی اسلامی اوقاف کونسل نے مسجد اقصیٰ کے انتظامی امور اپنے ہاتھ میں لینا شروع کردیے ہیں۔ خاص طورپر مسجد کے مشرقی حصے جہاں باب رحمت واقع ہے کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لینا شروع کردیا ہے۔

الشیخ عکرمہ صبری کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ کی موجودہ صورت حال انتہائی تشویشناک اور خطرناک ہے۔ انہوں نے مسجد اقصیٰ  اور القدس کے معاملات میں مداخلت کی تمام تر ذمہ داری اسرائیل پرعائد کی اور کہا کہ اسرائیل ریاستی سرپرستی میں فلسطینیوں کے خلاف صیہونیوں کے جرائم کی حوصلہ افزائی کررہا ہے۔

عکرمہ صبری کا کہنا تھا کہ اسرائیل مسجد اقصیٰ کے باب رحمت کو یہودی معبد میں تبدیل کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔ مسجد اقصیٰ کی بندش کی آڑ میں اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کو یہودی عبادت گاہ میں تبدیل کرنا تھا مگر مسجد کھلنے سے اسرائیل کی یہ سازش کامیاب نہیں ہوسکی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button