مقبوضہ فلسطین

غرب اردن کے الحاق کے خلاف مشترکہ مزاحمتی پروگرام تشکیل دیا جائے۔ ڈاکٹر ابو مرزوق

شیعت نیوز : حماس کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا ہے کہ غرب اردن کے اسرائیل سے الحاق کے استعماری صیہونی پروگرام کا مقابلہ کرنے کے لیے تمام قومی قوتوں کو مشترکہ مزاحمتی پروگرام تشکیل دینا ہوگا۔

ان کا کہنا ہے کہ غرب اردن کا اسرائیل سے الحاق روکنے کے لیے تمام فلسطینی متحد ہوجائیں اور ایک مشترکہ اور متحدہ پروگرام تشکیل دیں۔

فلسطین ٹی وی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں ڈاکٹر ابو مرزوق نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی عوام کو قابض دشمن کے خلاف مزاحمت کے لیے آزاد چھوڑ دے۔

یہ بھی پڑھیں : افغانستان، نماز جمعہ کے دوران داعش کا خودکش حملہ 4 شہید ،متعدد زخمی

انہوں نے کہا کہ اگر صدر محمود عباس عوام کو دشمن کے استعماری اور توسیع پسندانہ پروگرام کے خلاف کھلا چھوڑ دیتے ہیں تو تمام فلسطینی قوتیں ان کا ساتھ دیں گی۔

ڈاکٹر موسیٰ ابو مروزق نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ انہوں نے تحریک فتح کے رہنما نبیل شعث کو ٹیلیفون کرکے انہیں کہا ہے کہ فلسطینیوں میں مصالحت کے علاوہ امید اور بہتری کا کوئی راستہ نہیں ہے۔

حماس رہنما کا کہنا تھا کہ قومی مصالحت کے حوالے سے تحریک فتح نے لچک اور جرات کا مظاہر نہیں کیا جب کہ حماس مصالحت کے لیے ہرممکن لچک دکھانے کے لیے تیار ہے۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی اپارتھائیڈ کے تسلط کے خاتمے کا وقت آگیا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد

ڈاکٹر ابو مرزوق کا کہنا تھا کہ امریکہ اور اسرائیل مل کر عرب ممالک کو تل ابیب سے تعلقات استوار کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ تاہم مسلم امہ صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی قطعی حامی نہیں ہے۔ عالم اسلام القدس اور پورے فلسطین کی آزادی چاہتا ہے۔

ابو مرزوق کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسلامی جہاد کے سابق شہید رہنما فتحی الشقاقی کے ساتھ مل کر دونوں جماعتوں کو ایک نہج پرچلانے پر اتفاق کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس اور اسلامی جہاد جڑواں تنظیمیں ہیں، دونوں کا مشن، منھج، پالیسی اور پروگرام ایک ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button