لبنان

لبنان کو صیہونی حکومت کی جانب سے مسلسل خطرہ لاحق ہے۔ لبنانی مزاحمتی محاذ

شیعت نیوز : 6 جون 1982ء کے روز لبنان پر ہونے والے اسرائیلی حملے کے حوالے سے لبنانی مزاحمتی محاذ کی تحریکوں حزب اللہ اور امل کی جانب سے دارالحکومت بیروت میں ایک نشست کا اہتمام کیا گیا۔

لبنانی اخبار البناء کے مطابق نشست کے اختتام پر دونوں مزاحمتی تحریکوں کی جانب سے جاری ہونے والے مشترکہ بیانیے میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو حملے کا عبرتناک جواب دیئے آج 30 سال کا عرصہ گذر چکا ہے تاہم اس دوران اسرائیل کی جانب سے زمینی، ہوائی اور سمندر حدود کی مسلسل خلاف ورزیاں انجام دی جاتی رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : عراقی اہل سنت مفتی کا بڑا فتویٰ، امریکی فوج کیلیے خطرے کی گھنٹی

اس بیانیے میں کہا گیا ہے کہ سیاست و سکیورٹی کے حوالے سے بھی لبنان کو غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے مسلسل خطرہ لاحق ہے لہٰذا ماضی کے کسی بھی وقت سے بڑھ کر آج قومی افواج کے ہمراہ مزاحمتی محاذ کی موجودگی اشد ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ کی جعلی ہیبت کا بت پاش پاش ہو رہا ہے، جنرل سلامی

لبنانی مزاحمتی محاذ کی تحریکوں حزب اللہ اور امل نے گذشتہ ہفتے کے دوران لبنان کے اندر ہونے والے ہنگاموں اور اس دوران اسلامی و عیسائی مقدس شخصیات کی توہین کی شدید مذمت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : علامہ طالب جوہری کی علالت، خادم عزادارکا بڑا بیان آگیا

دونوں لبنانی مزاحمتی محاذ کی تحریکوں نے اپنے مشترکہ بیان میں عالمی استعمار اور صیہونی دشمن کے اشاروں پر لبنان میں ہونے والے ہنگاموں کے خلاف مؤثر حکمت عملی اپنانے پر ملکی سکیورٹی فورسز کا شکریہ بھی ادا کیا۔

حزب اللہ اور امل نے اپنے بیان میں کہا کہ عوام کو چاہئے کہ وہ قومی دفاع اور غاصب صیہونی دشمن سے مقابلے پر مرکوز توجہ میں خلل ڈالنے والی کسی بھی بین الاقوامی سازش کا حصہ نہ بنیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button