یمن

یمن میں وبائی بیماریوں کے سبب ہر پانچ منٹ میں ایک بچے کی موت

شیعت نیوز: یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا ہے کہ غذائی قلت اور وبائی بیماریوں کے سبب ہر پانچ منٹ میں ایک یمنی بچے کی جان جا رہی ہے۔

المسیرہ ٹی وی کے مطابق یوسف الحاضری نے منگل کو بتایا کہ ملک میں انسانی حالت انتہائی بحرانی ہو گئی ہے اور سعودی عرب کی قیادت والے اتحاد کو فوری طور پر اپنا محاصرہ ختم کرنا چاہیے۔

یمن کے طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ صرف پچھلے مہینے یعنی مئی میں جنوبی شہر عدن میں کورونا سمیت متعددی امراض کے سبب تقریبا دو ہزار لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق پہلی جنوری کو عدن میں ڈینگی، کورونا اور ملیریا جیسی وبائی بیماریوں نے اکسٹھ لوگوں کو موت سے ہمکنار کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی منصوبوں کی تکمیل کے لئے سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان خفیہ رابطے

عالمی ادارہ صحت نے بھی اس سے قبل یمن میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی جانب سے خبردار کرتے ہوئے اس کے نتائج کی جانب سے متنبہ کیا تھا۔

دوسری جانب یمن کے مختلف علاقوں منجملہ صعدہ، مآرب، حجہ اور الجوف پر جارح سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے حملے کئے۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جارح سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے یمن کے صوبہ مارب کے مجزر علاقے پر دو مرتبہ، صرواح کے علاقے نجد العتق پر 8 مرتبہ، مدغل الجدعان علاقے پر 6 مرتبہ، صوبہ صعدہ کے علاقے کتاف پر 4 مرتبہ، صوبہ حجہ کے علاقے حیران پر 3 مرتبہ اور صوبہ الجوف کے علاقوں المطمہ اورخب و الشعف پر 3 مرتبہ بمباری کی۔ ابھی تک ان حملوں میں جانی اور مالی نقصانات کی رپورٹ سامنے نہیں آئی۔

سعودی اتحاد نے نو اپریل کو یمن کے خلاف جنگ بندی کا یک طرفہ اعلان کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ کورونا کے خلاف مہم میں مدد کی غرض سے یمن کے خلاف ہر قسم کے زمینی اور ‌فضائی حملے بند کر دیئے گئے ہیں اور اس کا خیر مقدم کیے جانے کی صورت میں جنگ بندی میں مزید توسیع بھی کی جاسکتی ہے۔ تاہم سعودی اتحاد نے اپنی ہی اعلان کردہ جنگ بندی کے آغاز کے تھوڑی ہی دیر بعد یمن پر جارحیت دوبارہ شروع کردی تھی۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button