دنیا

زیادہ تر امریکی عوام نے صدر ٹرمپ کو نسل پرست قرار دے دیا

شیعت نیوز: امریکہ کی آدھی سے زيادہ آبادی نے صدر ٹرمپ کو نسل پرست قرار دے دیا۔

اس بات کا انکشاف حالیہ سروے میں ہوا جہاں 52 فیصد امریکیوں نے کہا کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نسل پرست سمجھتے ہیں۔

سروے ميں شامل 35 فیصد امریکیوں کے خیال میں ٹرمپ نسل پرست نہیں ہیں۔ ٹرمپ کو حریف سیاسی جماعت ڈیموکریٹ کے سینیٹرز بھی نسل پرست قرار دے چکے ہيں۔

سروے کے مطابق ٹرمپ کو نسل پرست سمجھنے والوں ميں ڈیمو کریٹس، سیاہ فام اور لاطینی امریکنز کی تعداد زيادہ ہے جبکہ ری پبلکنز میں سے بھی تیرہ فیصد نے ٹرمپ کو نسل پرست قرار دیا۔ سفید فام امریکیوں کی اس بارے میں منقسم رائے سامنے آئی۔

یہ بھی پڑھیں : صدر ٹرمپ نے احتجاجی مظاہروں کو داخلی دہشت گردی قرار دیا

امریکی شہریوں کی اکثریت سیاہ فام شہری کی ہلاکت کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کی حامی ہے اور صدر ٹرمپ کے جوابی سخت اقدامات کی طرفدار نہیں۔

امریکہ میں مظاہرے ریاست منی سوٹا میں سیاہ فام شہری جورج فلائیڈ کو سفید فام پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں ہلاک کیے جانے کے خلاف جاری ہیں۔ اور پورا امریکہ مشتعل مظاہروں کی لپیٹ میں ہے ۔

امریکہ میں شہر شہر احتجاج ہورہے ہیں اور سفید فام پولیس اہل کار کے ہاتھوں سیاہ فام شخص کے قتل پر مظاہرے پورے ملک میں پھیل گئے ہیں۔ مظاہرین نے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالیں جنھیں منتشر کرنے کے لیے پولیس نے جب طاقت کا استعمال کیا تو جھڑپیں شروع ہو گئیں۔پولیس کی جانب سے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں کے استعمال پر مظاہرین مشتعل ہوگئے اور درجنوں گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ مختلف شہروں میں پولیس پر فائرنگ بھی کی گئی۔

پولیس نے وائٹ ہاؤس کے باہر جمع پرامن مظاہرین کو آنسو گیس کے ذریعے منتشر کیا اوروائٹ ہاؤس کے اطراف علاقہ سیل کر دیا گیا۔ سڑکیں عام ٹریفک کے لئے بند کر دی گئیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button