دنیا

طالبان سرغنہ ملا ہیبت اللہ آخوندزادہ کورونا وائرس نے ٹھکانے لگا دیا

شیعت نیوز: طالبان کے سرغنہ ملا ہیبت اللہ آخوندزادہ کے کورونا وائرس سے ہلاک ہونے سے متعلق متضاد خبریں گردش کر رہی ہیں۔

امریکی میگزین نے کوئٹہ میں طالبان کے رہنماوں کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان کے سربراہ ملا ہیبت اللہ آخوندزادہ کورونا وائرس سے ہلاک ہوگئے ہیں۔

امریکی میگزین نے طالبان کے ایک رہنما مولوی احمد علی جان کے حوالے سے کہا ہےکہ طالبان سربراہ کورونا میں مبتلا ہوئے ہیں تاہم وہ صحت یاب ہورہے ہیں ، تاہم امریکی رسالے نے کوئٹہ میں طالبان کے تین رہنماوں کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ملا ہیبت اللہ آخوندزادہ کورونا وائرس سے ہلاک ہوگئے ہیں۔ البتہ ابھی تک آزاد ذرائع نے اس خبر کی تردید یا تائید نہیں کی اور طالبان کی جانب سے بھی باقاعدہ طور پر اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

افغان حکومت کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا ہے کہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکہ کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کرنے والے طالبان کے کئی سینئر ارکان بھی کورونا میں مبتلا ہوچکے ہیں۔

افغان حکومت کے اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا ہے کہ دوحہ میں موجود طالبان کی پوری قیادت کورونا وائرس میں مبتلا ہوچکی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں : عراق: کرکوک میں داعشی دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کا دوسرا مرحلہ شروع

دوسری جانب افغانستان کے صدر نے تمام سرکاری اداروں میں اخلاقی و مالی بدعنواںی کے خلاف مہم کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

آریا نیوز کی رپورٹ کے مطابق منگل کے روز محمد اشرف غنی کی صدارت میں افغانستان کی کابینہ کا آن لائن اجلاس ہوا ،جس میں کابینہ کے سربراہ نے افغانستان کے تمام حکام اور گورنروں سے سرکاری اداروں میں کرپشن کا مقابلہ کرنے پر زور دیا۔

اس سے قبل افغانستان کے صدر محمد اشرف غنی نے مالی بدعنوانی کو اپنے ملک کی ایک اہم ترین مشکل قرار دیا اور اسے افغانستان کے لئے خطرے سے تعبیر کیا۔

افغانستان میں بد امنی، سرکاری دفاتر میں کرپشن، غربت اور منشیات ایسی چار بنیادی مشکلات ہیں جو گذشتہ انّیس برسوں سے افغانستان میں امریکہ کی موجودگی کی بنا پر ملک کو اپنے گھیرے میں لئے ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button