مقبوضہ فلسطین

اسرائیل اور امریکہ دنیا کے سب سے بڑے دہشت گرد اور مجرم ہیں۔ فوزی برھوم

شیعت نیوز: فلسطین کی تحریک مزاحمت (حماس)  نے کہا ہے کہ اسرائیل اور امریکہ  پوری دنیا کے سب سے بڑے دہشت گرد، نسل پرست، انتہا پسندی کے حامی اور جرائم کو آئینی شکل دینے والے قابل نفرت ملک ہیں۔

رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمام فوزی برھوم نے ایک بیان میں کہا کہ بیت المقدس میں ایک ذہنی معذور فلسطینی لڑکے ایاد احمد کی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں بے رحمانہ شہادت اور امریکہ میں ایک سیاہ فام جارج فلویڈ کا وحشیانہ قتل امریکہ اور اسرائیل کے بھیانک چہروں کو عالمی سطح پر بے نقاب کرنے کے لیے کافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور امریکہ کی تیار کردہ افواج دنیا بھر میں دہشت گردی کی مرتکب ہو رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی منصوبوں کی تکمیل کے لئے سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان خفیہ رابطے

فوزی برھوم کا کہنا تھا کہ بیت المقدس میں ایاد الحلاق کی شہادت اور امریکہ میں سیاہ فام جارج فلویڈ کو پھندہ ڈال کر قتل کرنے کا واقعہ اسرائیل اور امریکہ کی سفاکیت، دہشت گردی اور نسل پرستی کا کھلا ثبوت ہے۔ امریکہ اور اسرائیل کے سیکیورٹی ادارے عالمی دہشت گرد ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ واشنگٹن اور تل ابیب اپنے سیکیورٹی اداروں کے جنگی جرائم پرپردہ ڈالنے اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں ملوث عناصر کو تحفظ دینے کے مرتکب ہیں۔ دہشت گردی کی پشت پناہی، اسے درآمد کرنے اور پوری دنیا میں دہشت گردی کو فروغ دینے میں امریکہ اور اسرائیل پیش پیش ہیں۔

دوسری جانب اسرائیلی جیل میں قید 47 سالہ سامی جنازرہ انتظامی قید کے خلاف مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ سامی جنازرہ کو ستمبر 2019ء میں اسرائیلی فوج نے حراست میں لیا تھا اور انہیں انتظامی قید کے تحت جیل میں ڈال دیا تھا۔ وہ مسلسل 22 دن سے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔

کلب برائے اسیران کے مطابق سامی جنازرہ بائیس دن سے انتظامی قید کے خلاف بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جنازرہ کو بھوک ہڑتال کے باعث حالت خراب ہونے کے بعد جزرہ نما النقب کی جیل سے ایلا اسپتال منتقل کیا ہے۔

خیال رہے کہ سامی جنازرہ سنہ 1991ء کے بعد مختلف اوقات میں سات سال قید کاٹ چکے ہیں۔ سنہ 2016ء کے بعد انہیں تین بارانتظامی قید میں رکھا گیااسیرجنازہ شادی شدہ اور تین بچوں کے باپ ہیں۔ ان کے بڑے بیٹے فراس کی عمر 17، محمود درویش کی 13 اور ماریا کی 9 سال ہے جبکہ ان کی اہلیہ اس وقت بھی چوتھے بچے کے لیے امید سے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button