اہم ترین خبریںپاکستان

حضرت عمر بن عبد العزیز کی قبر کی بے حرمتی کا معاملہ اصل حقیقت کیا ھے ؟ ؟ لازمی پڑھیں

آج ٹھیک ۴ ماہ بعد ترکی میڈیا اور طیب اردگان کے اوریا مقبول جان جیسے متعصب فدائی ان پرانی تصویروں کو نشر کرکے شیعہ سنی آگ بھڑکانا چاہ رہے ہیں۔

شیعت نیوز: حلب جل رہا ہے سے لیکر عمر بن عبد العزیز کی نبش قبر تک کا یہ سلسلہ کوئی تازہ نہیں۔ جب صفین میں مولا علی علیہ السلام کے لشکر سے جنگ لڑنے ایک شامی آیا تو امام کے سپاہی کو مخاطب کرکے کہتا ہے کہ میں اس وجہ سے تم لوگوں سے لڑنے آیا ہوں کیونکہ تمہارا امام نماز نہیں پڑھتا۔ (نعوذباللہ)

یہ سلسلہ آج تک جاری ہے جنوری ۲۰۲۰ کے آخری دنوں میں جب ادلیب کے چند دیہاتوں کو شامی حکومت نے النصرہ کے دہشتگردوں سے آزاد کرالیا تو اس وقت وہاں کی چند تصاویر اپنے چینلز سے میڈیا پر نشر کیں، شامی حکومت کی حامی ویب سائٹ پر آج بھی یہ خبر موجود ہے (https://sana.sy/en/?p=183662) کہ ان مقامات کو دہشتگردوں سے آزاد کرالیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اموی خلیفہ عمر بن عبدالعزیز کے دل میں محبت مولا علیؑ کیسے پیدا ہوئی ؟؟

آج ٹھیک ۴ ماہ بعد ترکی میڈیا اور طیب اردگان کے اوریا مقبول جان جیسے متعصب فدائی ان پرانی تصویروں کو نشر کرکے شیعہ سنی آگ بھڑکانا چاہ رہے ہیں۔

یہاں چند باتیں قابل غور ہیں:

۱۔ یہ خبریں ۸ شوال سے نزدیک ہی کیوں پھیلائی گئیں۔ ۸ شوال وہ دن کہ جب آل سعود کی برطانوی ایجاد وہابی حکومت نے جنت البقیع کو مسمار کردیا تھا۔

۲۔ تکفیریوں کے برخلاف شیعہ جو دشمن کی نبش قبر کو بھی حرام سمجھتے ہیں، وہ عمر بن عبد العزیز کی قبر کے ساتھ یہ کام کیوں کریں گے جبکہ شیعوں کے نزدیک عمر بن عبد العزیز کا حساب کتاب بنو امیہ سے جدا ہے کیونکہ شیعوں کا ماننا ہے کہ اس نے مولا علیہ علیہ السلام پر سب و شتم بند کرایا تھا نیز باغ فدک امام باقر علیہ السلام کو واپس کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: شام میں عمر بن عبدالعزیز کی قبر کی بے حرمتی اور اصل حقائق

۳۔ یہ جوش اور صحابہ کی محبت کا جذبہ صحابی رسول حجر بن عدی کی نبش قبر کے وقت کہاں تھا؟ اور انہدام جنت البقیع کہ جہاں اہل بیت علیہم السلام کے علاوہ امہات المومنین اور درجنوں صحابہ کی قبور موجود ہیں، یہ غیرت اسلامی کہاں چلی جاتی ہے؟؟

میرے بعض اہل سنت بھائیوں! یقینا ارتغرل سیریل دیکھ کر آپ کے جذبہء ایمان میں اضافہ ہوا ہوگا اور جب جھوٹی خبریں بھی ترکی سے آرہی ہوں تو یقین کرنا بہت آسان ہوگیا ہوگا، لیکن پروپگنڈے کا شکار ہونے سے قبل خبر کی تصدیق کرلیا کریں۔

آیئے مل کر پاکستان کو فرقہ واریت کے ناسور سے نجات دیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button