اہم ترین خبریںپاکستان

خود کومولائیوں کی جماعت کہنے والی پیپلزپارٹی جلوس شہادت مولاعلی ؑ کی راہ میں رکاوٹ بن گئی

پاکستان میں بسنے والے8کروڑشیعیان حیدرکرار ؑ میں سندھ حکومت کی جانب سے منظر عام پر آنے والےاس متعصبانہ نوٹیفکیشن کے بعد شدید غم وغصہ پایاجاتا ہے

شیعت نیوز: صدر مملکت اور وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے شیعہ سنی علمائے کرام کے ساتھ ہونے والی علیحدہ علیحدہ ملاقاتوں میں اجتماعی عبادات اور جلوس ہائے شہادت امیرالمومنین حضرت علی ؑ کی ایس او پی کے مطابق ادائیگی کی اجازت کے باجود خود کو مولائیوں کی جماعت قرار دلوانے والی پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت جلوس شہادت مولا علی ؑ کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن گئی ہے ۔ شیعیان حیدرکرارؑ کا سندھ حکومت سے فوری طور پر متنازع نوٹیفکیشن واپس لینے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا۔

یہ بھی پڑھیں: انتظامیہ صدر ووزیر اعظم کےاحکامات کو نظراندازکرکےیوم علی ؑ کے اجتماعات میں رکاوٹ ڈال رہی ہے،علامہ راجہ ناصرعباس

تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ حکومت سندھ کی جانب سے 27اپریل 2020کو ایک متعصبانہ نوٹیفکیشن سامنے آیا تھا جس میں ماہ مبارک رمضان میں ہونے والی تمام اجتماعی عبادات بشمول جلوس ہائے شہادت امام علیؑ پر مکمل پابندی کی ہدایت کی گئی تھی ۔ایک بات واضح رہے کہ اس نوٹفکیشن پر کسی ذمہ دار افسر کے دستخط موجود نہیں ہیں ۔

ستم بالائے ستم یہ کہ اس متعصبانہ نوٹیفکیشن میں نا فقط جلوس ومجالس عزا پر پابندی عائد کرنے کے احکامات تھے بلکہ فتویٰ کے صورت میں ایک عبارت یہ بھی درج تھی کہ رمضان المبارک میں مجالس ، جلوس شہادت امام علی ؑ ، مذہبی ریلیاں اور شبینہ کے اجتماعات فرض نہیں ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں: جلوس یوم علیؑ پر سندھ حکومت کی پابندی سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج ، سماعت کل ہوگی

پاکستان میں بسنے والے8کروڑشیعیان حیدرکرار ؑ میں سندھ حکومت کی جانب سے منظر عام پر آنے والےاس متعصبانہ نوٹیفکیشن کے بعد شدید غم وغصہ پایاجاتا ہے، آئین پاکستان تمام شہریوں کو ان کی مذہبی رسومات کی آزادانہ ادائیگی کی مکمل اجازت دیتا ہے ۔ تاہم عالمی وبااور ہنگامی صورتحال میں حکومتی ایس او پی کے مطابق تمام تر مذہبی رسومات کی ادائیگی منتظمین پر فرض ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button