مشرق وسطی

شام: جولان میں اسرائیل کی ونڈ ٹربائنس کو نذر آتش کر دیا گيا

شیعت نیوز: شام کے ذرائع نے خبر دی ہے کہ مقبوضہ جولان میں صیہونی حکومت نے بجلی پیدا کرنے کے لیے جو ونڈ ٹربائنس نصب کی گئی ہیں انھیں نذر آتش کر دیا گيا ہے۔

شام کے ایک اخبار نے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت نے جولان کے بقعاثا گاؤں کے قریب بجلی پیدا کرنے والی کچھ ہوائی پن چکیاں یا ونڈ ٹربائنس نصب کر رکھی ہیں جن میں سے دو کو نامعلوم افراد نے نذر آتش کر دیا ہے۔

اسرائيل یہاں مزید ٹربائنس نصب کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ کچھ دن قبل صیہونی فوجیوں نے مقبوضہ جولان کی عوامی کمیٹیوں کی نشست کو منقعد نہیں ہونے دیا تھا جس میں اس پروجیکٹ کی مخالفت کا اعلان کیے جانے کی توقع تھی۔

خطے کے سیاسی تجزیہ نگاروں اور میڈیا حلقوں کا خیال ہے کہ ان دو ٹربائنس کو نذر آتش کر کے غاصب صیہونی حکام کو یہ پیغام دیا گيا ہے کہ وہ اس علاقے میں مزید ٹربائنس نصب کرنے کے اپنے منصوبے میں کامیاب نہیں ہوں گے۔

یاد رہے کہ صیہونی حکومت نے سن انیس سو سڑسٹھ میں جولان کی پہاڑیوں کے ایک بڑے حصے پر غاصبانہ قبضہ کر لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : شیڈول فور سے دہشتگردوں کے ناموں کا اخراج،ملک میں انتہاپسندی پروان چڑھانے کی سازش

دوسری جانب اقوام متحدہ نے غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے شام پر ہونے والے مسلسل حملوں پر تشویش ظاہر کی ہے۔تسنیم خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے گیر پَیڈرسَن(Geir Pedersen ) نے شام میں دہشت گردی کے دوبارہ سر اٹھانے اور کورونا کے پھیلاؤ کی بابت خبردار کرتے ہوئے گزشتہ کچھ دنوں سے شام پر ہونے والے صیہونی حملوں پر تشویش ظاہر کی ہے۔

پیڈرسن نے شام کے صوبے ادلب میں ہونے والی جنگ بندی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ ادلب میں ہونے والی جنگ بندی اور روس اور ترکی کی فوج کی مشترکہ گشت کا خیر مقدم کرتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ پانچ مارچ کو روسی صدر ولادیمیر پوتین اور ترک صدر رجب طیب اردوغان نے ادلب میں جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا جو چھے مارچ سے لاگو کر دیا گیا ہے مگر دہشتگرد ٹولے آئے دن اس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

شام میں بحران دوہزار گیارہ میں اس وقت شروع ہوا جب سعودی عرب، امریکہ اور ان کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گردوں نے حالات کا رُخ غاصب صیہونی ٹولے کے حق میں موڑنے کے لئے شام پر چڑھائی کی، مگر شام نے ایران اور روس کی مدد سے مغربی و عرب ممالک کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اس وقت دہشت گرد ٹولے ادلب صوبے میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں اور ادلب ان کا آخری گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button