یمن

سعودی اتحاد کی بمباری، تیل اور غذائی اشیاء کے17 بحری جہازوں کو روک دیا

شیعت نیوز: یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ نے کہا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے یمنی عوام کیلئے تیل اور غذائی اشیاء کے حامل 17 بحری جہازوں کو روک دیا ہے۔دوسری طرف سعودی اتحاد نے یمن کے مختلف علاقوں پر بمباری کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق انصاراللہ نے آج جمعرات کے روز اعلان کیا کہ جارح سعودی اتحاد نے تیل کے حامل 14 بحری جہازوں اور اسی طرح غذائی اشیاء کے حامل 3 بحری جہازوں کوعالمی اجازت نامہ ہونے کے باوجود جیبوٹی میں روک دیا ہے۔

دوسری جانب سعودی اتحاد نے جنگ بندی کا اعلان کرنے کے باوجود یمن کے مختلف علاقوں پر بمباری کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق آدھی رات کو یمن کے مغربی صوبے الحدیدہ پر سعودی اتحاد نے توپوں کے گولے داغے جس کے نتیجے میں 2 عام شہری شہید ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں : سوشل میڈیا صارفین نے 3ٹاپ ٹرینڈ سیٹ کرکےدنیابھرکی توجہ امام مہدی ؑکی جانب مبذول کروادی

سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے اسی طرح صعدہ اور حجہ صوبوں پر بھی بمباری کی۔

سعودی اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے جمعرات کے روز سرکاری طور پر اعلان کیا تھا کہ یمن میں جنگ بندی ہو گئی ہے جو دو ہفتے تک قائم رہے گی تاہم اس کی مدت بڑھائی بھی جا سکتی ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔

یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے ۔

سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات، اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی شہید کردیا ہے لیکن اس کے باوجود سعودی عرب یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button