عراق

امریکی فوجی اڈوں پر پیٹریاٹ میزائل نظام کی تعیناتی عراقی خودمختاری کے منافی ہے۔

شیعت نیوز: عراقی پارلیمنٹ کی سکیورٹی اور دفاع کمیٹی کے ایک رکن نے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر پیٹریاٹ میزائل نظام کی تعیناتی کی شدید مذمت کرتے ہوئے عرب ممالک کی خودمختاری کی خلاف ورزی کے طور پر سینئر سرکاری عہدیداروں پر زور دیا ہے کہ وہ امریکی اقدام سے متعلق کسی معاہدے کو تفصیل سے پیش کریں۔

انہوں نے کہا کہ معلومات کے مطابق، امریکی ساختہ پیٹریاٹ میزائل تین فوجی اڈوں میں نصب کیا گیا ہے جہاں امریکی افواج موجود ہیں۔ یہ عراق کی خودمختاری کے منافی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی فوجیوں کے انخلاء کا عراق کی سیکورٹی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ یحیی رسول

خبروں میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ نے پیٹریاٹ میزائل سسٹم کو عراقی فوجی اڈوں پر تعینات کیا تاکہ وہ امریکی فوجیوں کو ممکنہ میزائل حملوں کے خلاف پوری طرح سے حفاظت فراہم کرے۔ مبینہ طور پر پیٹریاٹ بیٹریوں میں سے ایک کو عراق کے مغربی صوبے عنبر میں عین الاسد کی سہولت کے لئے تعینات کیا گیا تھا۔

گذشتہ ہفتے، نیویارک ٹائمز نے اطلاع دی تھی کہ پینٹاگون نے ایک خفیہ ہدایت کا حکم دیا تھا ، جس میں امریکی فوجی کمانڈروں سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ حزب اللہ عراق کے خلاف مہم تیار کریں ، جو حشد الشعبی کا حصہ ہے۔

لیکن عراق میں امریکہ کے اعلی کمانڈر نے متنبہ کیا ہے کہ اس طرح کی مہم خونی اور نتیجہ خیز ثابت ہوسکتی ہے۔

دوسری طرف عراق میں امریکی فوجی اڈوں میں آجکل دیکھنے میں آ رہا ہے کہ مسلسل طیارے لینڈ کر رہے ہیں۔

چھاؤنیوں کے آپس پاس سیکورٹی انتظامات سخت کر دیئے گئے ہیں جبکہ عین الاسد، التاجی، اربیل اور الحریر کے علاقوں میں امریکی فوجی اڈوں اور ائیربیسز میں مسلسل طیارے اتر رہے ہیں۔

کچھ ہی دن پہلے عراقی ذرائع نے بتایا تھا کہ صوبہ الانبار میں واقع عین الاسد چھاؤنی میں امریکی کمانڈروں اور مشیروں کو لایا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس چھاؤنی میں کئی طیارے اترے جن میں امریکی فوجی اور مشیر سوار تھے۔

واشنگٹن نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ عراق میں اپنی چھاؤنیوں کی حفاظت کے لئے پیٹریاٹ میزائل سسٹم لگا رہا ہے۔

دوری جانب عراقی فورس نے واضح کر دیا ہے کہ اگر امریکہ نے عراق کے اندر کوئی فوجی کاروائی کی تو پورے عراق میں امریکہ کے سارے فوجی اور اقتصادی مفادات پر ایک ساتھ حملے کئے جائیں گے۔

حزب اللہ عراق نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سخت خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے عراقی عوام کے خلاف کوئی بھی کاروائی کی تو انہیں بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button