دنیا

بھارتی فورسز کی ریاستی دہشت گردی، اننت ناگ میں 4 معصوم کشمیری شہید

شیعت نیوز: مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کی ریاستی دہشت گردی مسلسل جاری ہے جس کے نتیجے میں ہر روز معصوم کشمیری شہید کر دیے جاتے ہیں یا زخمی ہو کر زندگی بھر کے لیے معذور ہو جاتے ہیں۔

کشمیری میڈیا کے مطابق مقبوضہ وادی میں قابض بھارتی فورسز نے ریاستی دہشت گردی کرتے ہوئے مزید 4 معصوم کشمیری کو شہید کر دیا ہے۔ شہید ہونے والے ایک نوجوان کی شناخت طارق احمد کے نام سے ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جارحیت ، 1 کشمیری نوجوان شہید

کشمیری میڈیا کا کہنا ہے کہ قابض بھارتی فورسز نے آج مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے علاقے دیا لگام کا محاصرہ کرتے ہوئے علاقے کو اپنے گھیرے میں لے لیا ہے۔

کشمیری میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ محاصرے کی آڑ میں گھر گھر تلاشی کے دوران بھارتی ظالم فورسز نے فائرنگ کر کے 4 معصوم کشمیری کو شہید کر دیا۔

دوسری طرف جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلی، نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اتوار کو ایک بیان جاری کرکے جموں وکشمیر کے تمام سیاسی لیڈروں سے اپیل کی ہے کہ وہ یک زبان ہوکر حکومت بھارت پر زور دیں کہ ملک کی مختلف ریاستوں کی جیلوں میں بند کشمیریوں کو فوری طور پر کشمیر منتقل کیا جائے۔

انہوں نے کہا ہے کہ یہ ایک انسانی مسئلہ اور مطالبہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگرچہ ہم ان سب قیدیوں کو جلد از جلد رہا ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں لیکن فی الوقت انہیں فوری طور پر جموں و کشمیر منتقل کیا جانا چاہیے۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ بہت سارے والدین اور کنبے ایسے ہیں جن کے پاس بھارت کے مختلف علاقوں کی جیلوں میں بند اپنے بیٹوں اور جگر کے ٹکڑوں سے ملنے جانے کے لئے مالی وسائل بھی نہیں ہیں اور نہ ہی وہ ان جیلوں کے آس پاس قیام کرنے کی بساط رکھتے ہیں۔

انھوں نے کہا ہے کہ میں اس بات سے بخوبی واقف ہوں کہ سیکڑوں کشمیری خاندانوں کے مقابلے میں، میں زیادہ خوش نصیب رہا ہوں کیونکہ مجھے اپنے گھر میں نظربند کردیا گیا تھا اور میرے اہل خانہ کی مجھ تک رسائی تھی۔

واضح رہے کہ تین بار جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو سات مہینے سے زائد عرصے کے بعد جمعے کو خانہ قید سے رہائی ملی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button