یمن

یمن کے خلاف سعودی جنگ میں امریکی و برطانوی ذمہ دار ہی تناؤ کے اصلی ذمہ دار ہیں۔

شیعت نیوز: یمن کی سپریم انقلابی کونسل کے سربراہ محمد علی الحوثی نے ٹوئٹر پر جاری ہونے والے اپنے پیغام میں برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب کے بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈومینک راب غلط رستے پر گامزن ہیں۔

محمد علی الحوثی نے اپنے بیان میں کہا کہ یمن میں موجود تناؤ کی فضاء کو کم کرنے کی غرض سے ڈومینک راب کو اُن امریکی و برطانوی کمانداروں کے ساتھ ملاقات کرنی چاہیئے جو یمن کیخلاف جنگ کے سعودی کمانڈ سنٹرز میں تعینات اور یمن میں تناؤ کے اصلی ذمہ دار ہیں۔

محمد علی الحوثی نے ٹوئٹر پر جاری ہونے والے اپنے بیان میں کنایۃ لکھا کہ برطانوی وزیر خارجہ کو یمن میں مار گرائے جانے والے سعودی ’’ٹارنیڈو‘‘ جیٹ طیارے کی رپورٹ بھی طلب کرنا چاہیئے۔

انہوں نے لکھا کہ ہم برطانوی وزیر خارجہ کے ساتھ یمن پر مسلط جارحانہ جنگ کے خاتمے پر متفق ہیں جبکہ اس جارحیت میں کمی پر نہیں۔

یہ بھی پڑھیں : یمنی فوج نے سعودی عرب کا جاسوس ڈرون طیارہ تباہ کردیا

انہوں نے لکھا کہ ڈومینک راب کے ساتھ یہی ہمارا اختلاف ہے (کہ وہ یمن پر ہونے والی جارحیت کو کم کرنا چاہتے ہیں جبکہ ہم اسے مکمل طور پر ختم کرنے کے درپے ہیں)۔

واضح رہے کہ یمن پر جارحیت میں برابر کی شریک برطانوی حکومت کی طرف سے تناؤ کی فضا کو کم کرنے پر مبنی یہ بیان ایک ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے جب یمنی افواج اور عوامی مزاحمتی فورسز کی طرف سے سعودی جارحیت کے خلاف صوبہ الجوف اور مأرب میں گزشتہ ایک ماہ سے جاری وسیع مزاحمتی آپریشن اپنی کامیابی کے آخری مراحل میں ہے۔

یمنی افواج اور عوامی مزاحمتی فورسز اپنے اس آپریشن میں صوبہ الجوف کے اسٹریٹیجک علاقوں نِھَم اور الحزم کو سعودی جارح قوتوں کے کنٹرول سے آزاد کروانے کے بعد اب سعودی حمایت یافتہ حزب ’’الاصلاح‘‘ کے اصلی مرکز شہر مأرب سے صرف 7 کلومیٹر کے فاصلے پر پہنچ چکی ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button