سعودی عرب

سعودی حکومت کا غیرملکی ملازمین پر بڑی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ

شیعت نیوز: سعودی حکام نے تباہ حال معیشت کو مدنظر رکھتے ہوئے غیرملکی ملازمین پر بڑی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں غیرملکی ملازمین پر ایک اور بڑی پابندی عائد کردی گئی جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود انجینئر احمد الراجحی نے نجی سیکٹر کے نو تجارتی شعبوں میں غیرملکی ملازمین پر پابندی کا شیڈول جاری کردیا۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب: 5 بے گناہ شیعہ نوجوان سزائے موت کی دہلیز پر

وزارت افرادی قوت کے مطابق فیصلے پر عملدرآمد کے لیے ڈیڈ لائن 20 اگست مقرر کی گئی ہے، اس دوران وزارت کے حوالے سے کہاگیا ہے کہ مقررہ مہلت کے دوران منع کیے جانے والے شعبوں میں غیر ملکیوں کی جگہ سعودی کارکنوں کو متعین کیا جائے۔

سعودی حکومت اپنے شہریوں میں بیروزگاری کے خاتمے اور انہیں روزگار کے زیادہ سے زیاددہ مواقع فراہم کرنے کے لیے سعودائزیشن کی مہم پر عمل پیرا ہے۔

وزارت افرادی قوت و سماجی کی جانب سے نئے فیصلے کے مطابق قہوہ، چائے، شہد، چینی، مصالحہ جات، پانی، مشروبات، پھل، سبزیاں اور کھوجریں فروخت کرنے کا کام صرف سعودی شہری کریں گے، غیرملکی ملازمین کو ان میں سے کسی بھی کام کے لیے ملازم نہیں رکھا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق غلہ جات، مختلف اشایا کے بیج، پھول، پودے اور زرعی اشیا بھی آئندہ سعودی شہری ہی فروخت کیا کریں گے، علاوہ ازیں، کتابیں، اسٹیشنری، طلبہ سے متعلق مختلف شعبوں کو بھی سودیوں تک ہی محدود کردیا جائے گا۔

تحائف، آسائشی اشیا، دستی مصنوعات، کھلونے،گوشت، مچھلی، انڈے اور ڈیری مصنوعات ، خوردنی تیل، صفائی میں استعمال ہونے والی اشیا، پلاسٹک اورصفائی کی اشیا فروخت کرنے والی دکانوں کی بھی سعودائزیشن کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

اگست2020ء سے یہ سارے تجارتی کام ستر فیصد تک سعودیوں کے لیے مختص کردیے گئے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button