شام اور ترکی کے مابین موجودہ اختلافات غیر منطقی ہیں۔ شامی صدر

شیعت نیوز: شام کے صدر بشار اسد نے کہا ہے کہ دمشق نے انقرہ کے خلاف کوئی دشمنانہ اقدام نہیں کیا اور دونوں ملکوں کے مابین موجودہ اختلافات غیر منطقی ہیں۔
شام کے صدر بشار اسد نے روس کے ٹیلی ویژن چینل 24 سے گفتگو میں کہا کہ دمشق نے ہمیشہ ترکی کے عوام کو دوست کے طور پر دیکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : شامی فوج نے وہابی دہشت گردوں سے مزید کئی علاقے آزاد کرالئے
انہوں نے کہا کہ ترکی اور شام کے عوام کے مابین بہت سے اشتراکات پائے جاتے ہیں اور بہت سے ترک باشندے شامی اور بہت سے شامی باشندے ترک نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔
بشار اسد نے کہا کہ شام کے ترکی کے ساتھ تاریخی اور ثقافتی تعلقات اور مفادات ہیں اس لئے دونوں ممالک کے مابین سنجیدہ اختلافات غیر منطقی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : شام: خان السبل میں ترکی کا دوسرا ڈرون طیارہ بھی تباہ، 10 ترک فوجی ہلاک و زخمی
قابل ذکر ہے کہ ترکی تین برسوں سے حکومت کی اجازت کے بغیر شام میں موجود ہے اور شمالی شام کے بعض علاقوں کو اپنے قبضے میں لئے ہوئے ہے جس پر اسے عالمی سطح پر مخالفت کا بھی سامنا رہا ہے۔
شام کا بحران دوہزار گیارہ میں اُس وقت شروع ہوا جب ترکی، سعودی عرب، امریکہ اور ان کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گردوں نے خطے کے موجودہ حالات کا رخ صیہونی ٹولے کے حق میں موڑنے کے لئے شام پر چڑھائی کی۔اس وقت شام، ایران اور روس کی مدد سے مغربی و عرب ممالک کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے خلاف بر سر پیکار ہے۔