گومل یونیورسٹی میں طالبات کو جنسی درندگی کا نشانہ بنانے والا استادفضل الرحمٰن کا قریبی ساتھی نکلا
رنگے ہاتھوں گرفتاراسلامک اسٹیڈیز ڈیپارٹمنٹ کا چیئرمین مولوی صلاح الدین جمعیت علمائے اسلام کا اہم رکن اور فضل الرحمٰن (ملاڈیزل) کا قریبی ساتھی نکلا۔
شیعت نیوز: گذشتہ دنوں گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان میں 50سے زائد طالبات کو اپنی جنسی درندگی اور ہوس کا نشانہ بنانے کے جرم میں رنگے ہاتھوں گرفتاراسلامک اسٹیڈیز ڈیپارٹمنٹ کا چیئرمین مولوی صلاح الدین جمعیت علمائے اسلام کا اہم رکن اور فضل الرحمٰن (ملاڈیزل)کا قریبی ساتھی نکلا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران میں ہزاروں زائرین مشکلات کاشکار، وزیر اعظم عمران خان سے مددکی اپیل
تفصیلات کے مطابق طالبات کو امتحانی پرچوں میں فیل کرنے کی دھمکی دیکر جنسی طور پر ہراساں کرنے اور انہیں اپنے نجی فارم ہاؤس پر بلا کر جنسی درندگی اور حیوانیت کا نشانہ بنانے والے سفیدریش مولوی صلاح الدین کے حوالے سے اہم انکشافات سامنے آئے ہیں ، ذرائع کے مطابق مولوی صلاح الدین پاکستان کی سب سے بڑی بھارت نوازدیوبندی جماعت جمعیت علمائے اسلام کا اہم رکن ہے، مولوی صلاح الدین کی ملا فضل الرحمٰن اورجمعیت کے دیگر قائدین کے ہمراہ متعدد تصاویر اس وقت سوشل میڈیاکی زینت بنی ہوئی ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں: 25رجب یوم شہادت امام موسیٰ کاظم ؑ پر یوم اسیران ملت جعفریہ منایاجائےگا، علامہ راجہ ناصرعباس
واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام کے مولوی کی معصوم بچوں اورطالبات کے ساتھ جنسی زیادتی کا یہ کوئی پہلا واقعا نہیں اس سے قبل جے یو آئی کے مولوی عطا اللہ خان نے پشاور میں اپنے ہی سکول میں کم سے کم 80 بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی اور پھر عدالت میں اس کا اعتراف بھی کیا۔جے یو آئی کے قاری شمس نے ایک اور ساتھی مولوی کے ساتھ ملکر ایک ہی بچے کے ساتھ سو مرتبہ زیادتی کی۔ ڈی این اے بھی میچ ہوا۔ یہ خدشات بھی ہیں کہ زیادتی کا شکار بچوں کی تعداد کہیں زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کاترک افواج سے شامی اور ترک عوام کے مفادات کیلئے حکمت و سمجھداری سے کام لینے کا مطالبہ
دوسری جانب جے یو آئی کے مفتی کفایت سمیت تمام سینئر لیڈر شپ نے قاری شمس کو بھرپور سپورٹ کیا اور اب گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان میں جے یو آئی ہی کے عالم اور پروفیسر صلاح الدین کی پچاس لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی سامنے آئی ہے۔ اس پر پہلے بھی الزامات تھے لیکن اس وقت کےوزیر اعلیٰ کےپی کےاور جے یو آئی کے رہنما اکرم درانی نے معاملہ دبا دیا تھا۔یہ تو ذرا بڑی نوعیت کی وہ وارداتیں ہیں جو سامنے آگئی ہیں۔ ورنہ ان ظالموں کے ہاتھوں روزانہ نہ جانے کتنے بچے مسلے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایام سعید رجب المرجب کی خوشیاں دوبالا،مزید 3شیعہ لاپتہ عزاداربازیاب
متاثرہ بچوں کے اہل خانہ نے وزیر اعظم، آرمی چیف، چیف جسٹس آف پاکستان سے ان سفاک مولوی کے خلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے سخت سے سخت سزاکا مطالبہ کیا ہے تاکہ مزید بچے ان اسلام کے لبادے میں چھپے بھیڑیوں کی درندگی کا شکارہونے سے بچ سکیں ۔