اہم ترین خبریںدنیا

امریکی اتحادیوں کے ہاتھوں تین ہزار سے زائد افغان شہری مارے گئے۔ اقوام متحدہ

شیعت نیوز: اقوام متحدہ نے انکشاف کیا کہ افغانستان میں امریکہ نے 2013 کے بعد سے گزشتہ برس سب سے زیادہ بم گرائے۔ جس میں تقریبا تین ہزار چار سو تین عام شہری ہلاک ہوئے۔

اقوام متحدہ کے مطابق افغانستان میں گزشتہ 10 برس کے دوران مجموعی طور پر ایک لاکھ سے زائد افراد ہلاک یا زخمی ہوئے۔

کابل میں اقوام متحدہ کے نمائندہ دفتر کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں افغانستان میں جاری جھڑپوں اور تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : افغانستان: ملٹری اکیڈمی پرخودکش حملے میں 18 ہلاک و زخمی

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’’اے پی‘‘ کے مطابق افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اس عرصے میں کوئی ایسا افغان باشندہ نہیں جو کسی نہ کسی سطح پر تشدد یا اس کے اثرات سے بچ سکا ہو۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندہ تادامیچی یاماموتو نے کہا کہ تمام فریقین کے لیے لڑائی روکنا اور شہریوں کی جانوں کا تحفظ بہت ضروری ہے۔

اقوام متحدہ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سن دوہزار انیس کے دوران افغانستان میں تقریبا تین ہزار چار سو تین عام شہری ہلاک اور چھے ہزار نو سو اناسی زخمی ہوئے۔

اقوام متحدہ کے مطابق داعش کے حملوں کے مقابلے میں طالبان اور افغان سیکیورٹی فورسز اور ان کے امریکی اتحادیوں کے ہاتھوں زیادہ شہری ہلاک ہوئے۔

علاوہ ازیں افغان سیکیورٹی فورسز اور ان کے امریکی اتحادیوں کے ہاتھوں ہلاکتوں میں 18 فیصد اضافہ ہوا۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ ایسے وقت پر منظر عام پر آئی ہے جب امریکہ اور طالبان کے مابین عارضی جنگ بندی پر اتفاق ہوا ہے۔

کہا جارہا ہے کہ رواں ہفتے کے اختتام پر امریکہ اور طالبان حتمی معاہدے پر دستخط کرنے والے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button