مقبوضہ فلسطین

آل سعود حکومت فلسطین کی بربادی میں امریکہ و اسرائیل کے ساتھ برابر کی شریک ہے۔

شیعت نیوز: فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے اعلان کیا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ ’’عادل الجبیر‘‘ کا یہ بیان کہ امریکی امن منصوبہ ’’صدی کی ڈیل‘‘ مثبت نکات پر مشتمل ہے، اس سازش کو ٹھکرانے پر مبنی عرب ممالک کے اجماع کے خلاف اور امریکی و صیہونی وکالت کی علامت ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ سعودی حکومت فلسطین کو برباد کرنے میں امریکہ و اسرائیل کےساتھ برابر کی شریک ہے۔

یہ بھی پڑھیں : صدی کی ڈیل کا منصوبہ ناکام اور اسرائیل کا وجود صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا، علامہ راجہ ناصرعباس

فلسطینی اخبار ’’القدس العربی‘‘ کی رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کا یہ بیان نہ صرف ’’صدی کی ڈیل‘‘ کے ردّ پر مبنی عرب ممالک کے اجماع کے خلاف ہے بلکہ عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کے حالیہ اجلاس کے مشترکہ بیان کے بھی خلاف ہے۔

حماس کے ترجمان حازم قاسم نے سعودی وزیر خارجہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ہرزہ سرائی جیسے بیانات امریکہ و اسرائیل کی طرف سے مسئلہ فلسطین کو کچلنے کیلئے متعارف کروائی گئی سازش ’’صدی کی ڈیل‘‘ کو مزید آگے بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں استکباری قوتوں کو فلسطینی عوام کے مسلّمہ حقوق سے انکار کا بہانہ میسر آ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ٹرمپ منصوبہ ’صدی کی ڈیل‘ عالمی قوانین کے خلاف ہے۔ جمی کارٹر

واضح رہے کہ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے گزشتہ روز رومانیہ کے دارالحکومت بخارسٹ سے یہ بیان جاری کیا تھا کہ امریکہ کی طرف سے پیش کردہ امن منصوبے ’’صدی کی ڈیل‘‘ میں مثبت نکات ہیں جو مذاکرات کی بنیاد بن سکتے ہیں جبکہ عرب لیگ، اسلامی تعاون تنظیم (OIC) اور افریقی اتحاد سمیت عالمی برادری نے کھلم کھلا اس سازش کی مخالفت کرتے ہوئے اسے ’’صدی کا ظلم‘‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس سازش کے ذریعے نہ صرف اسرائیل کے تمام جرائم کو جائز قرار دیدیا جائے گا بلکہ فلسطینی عوام کے مسلّمہ حقوق کا بھی انکار کر دیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button