اہم ترین خبریںپاکستان

اسلام آباد ہائی کورٹ کا یافث ہاشمی ایڈوکیٹ کو 3ہفتوں میں بازیاب کرانے کا حکم

ایس پی ملک نعیم نے کہا کہ وکیل کی بازیابی کے لیے دیگر سیکیورٹی اداروں سے بھی رابطے کیے ہیں لیکن کامیابی نہیں ملی

شیعت نیوز: چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں ملتان کے لاپتہ وکیل اور سابق مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان یافث نوید ہاشمی ایڈوکیٹ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، لاپتہ افراد کے مقدمات کی پیروی کرنے والے کرنل (ر) انعام الرحیم کو ظاہر کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کی مسلسل دہشتگردی اور اسلام دشمنی عروج پر پہنچ چکی ہے،علامہ قاضی نیاز حسین نقوی

ایس پی ملک نعیم نے کہا کہ وکیل کی بازیابی کے لیے دیگر سیکیورٹی اداروں سے بھی رابطے کیے ہیں لیکن کامیابی نہیں ملی، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کون سا ادارہ تعاون نہیں کرتا؟ عدالت کو بتائیں، جس پر ایس پی سرفراز نے کہا کہ وکیل کی بازیابی کے لیے کچھ مہلت دی جائے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے پولیس حکام کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 25 فروری تک ملتوی کر دی۔

یہ بھی پڑھیں: باجوہ ڈاکٹرائن ملکی سلامتی پر کوئی بھی سمجھوتہ کیے بغیر ملک اور خطے میں امن لانا ہے، ترجمان پاک فوج

جسٹس اطہر من اللہ نے 3 ہفتوں میں لاپتہ وکیل کو بازیاب کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اگر وکیل کی بازیابی نہ ہوئی تو یہ سیکیورٹی اداروں کی ناکامی ہوگی۔ خیال رہے کہ ملتان سے تعلق رکھنے والے یافث نوید ہاشمی ایڈوکیٹ 8 اگست 2019ء کو اسلام آباد سے لاپتہ ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ کی کشمیر ثالثی بھی فلسطینی امن منصوبے کی طرح دھوکہ ہے،علامہ سید ساجد نقوی

اس سے قبل لاپتہ افراد کے کیسز کی پیروی کرنے والے ایڈوکیٹ کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم کو بھی اسلام آباد سے لاپتہ کیا گیا تھا لیکن بعدازاں وزارت دفاع کے حکام نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ ایڈوکیٹ انعام ان کی تحویل میں ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button