اہم ترین خبریںپاکستان

سنگین غداری کیس پیرا 66 انسانی و اسلامی اقدار کےمنافی ہے، علامہ عارف حسین واحدی

ان کا مزید کہناتھاکہ تمام سٹیک ہولڈرز داخلی اورخارجی نوعیت کے اہم معاملات اور حساس مسائل پر مل بیٹھ کرملک وقوم کے مفادمیں متفقہ فیصلے کریں

شیعت نیوز: سنگین غداری کیس کے فیصلہ کا پیرانمبر66انسانی اوراسلامی اقدارکے منافی ہے۔ اسلام میں انسانی جان ، نعش حتیٰ کہ مردہ حیوان کے بارے میں بھی واضح احکامات و حرمت موجود ہے۔ علاوہ ازیں فیئر ٹرائل کا حق ہر ایک شہری کو حاصل ہے۔ بہترہوتا کہ ملزم کوصفائی کامزید موقع دے کر اور سن کر کیس کافیصلہ سنایاجاتا۔

یہ بھی پڑھیں: علامہ ساجد نقوی کی فوری کوشش سے میری بلاجوازگرفتاری کی سازش ناکام ہوئی، علامہ سبطین کاظمی

اِن خیالات کا اظہار شیعہ علماءکونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے مرکزی دفتر میں گزشتہ روز سنگین غداری کیس کے تفصیلی فیصلہ پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ علامہ عارف حسین واحدی نے کہاکہ سنگین غداری کیس کے فیصلہ میں پیرانمبر66 جو خصوصی عدالت کے سربراہ کی جانب سے درج کیا گیا انسانی اوراسلامی اقدارکے منافی ہے ۔ آئین ِ پاکستان میں جزا و سزا کے حوالے سے گائیڈ لائنز واضح ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی غلامی کا نتیجہ، پاکستان کو سہ ملکی مجوزہ ٹی وی چینل منصوبے سے الگ کر دیا گیا

انہوں نے کہاکہ اسلام میں انسانی جان یا بعد از مرگ اس کی نعش تک کی حرمت بارے واضح احکامات ہیں چہ جائیکہ مرنے کے بعد کسی کی لاش کوسرعام چوک پر لٹکایا جانا کس طرح سے منصفانہ اقدام ہوسکتاہے؟ہم ایک مہذب دنیا، مہذب معاشرے میں رہتے ہیںاس لئے کسی ملزم کوسزادیتے وقت انتہائی احتیاط سے کام لیناچاہیے۔ ایسی منصفی پر سوال اٹھنا شروع ہوجاتے ہیںجو نظام ِعدل پر تنقید کا باعث بنے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ایئرپورٹ پر علامہ سبطین کاظمی کی زوجہ سمیت جہاز سے بلاجواز گرفتاری کی کوشش ناکام

اُنہوں نے علامہ ساجد علی نقوی کے فرمان کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی ہی تمام مسائل کا حل ہے جس کی طرف ہم عرصہ درازسے توجہ مبذول کراتے آئے ہیں اگر اِس طرف سنجیدگی سے عمل شروع ہوجائے تو نہ صرف ملکی مسائل حل ہونگے بلکہ ملک سیاسی و معاشی طور پر بھی مستحکم ہوگا ۔ خارجی معاملات میں خود مختاری کے ساتھ داخلی معاملات پربھی سنجیدگی سے غور کیا جانا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں: بااختیار ریاستی اداروں کا ٹکراؤکسی بڑے بحران کا سبب بن سکتا ہے،علامہ راجہ ناصرعباس

ان کا مزید کہناتھاکہ تمام سٹیک ہولڈرز داخلی اورخارجی نوعیت کے اہم معاملات اور حساس مسائل پر مل بیٹھ کرملک وقوم کے مفادمیں متفقہ فیصلے کریں۔لیکن افسوس آج تک اس اہم معاملے پر جو قومی مکالمہ ہونا چاہیئے تھا اس جانب کوئی مثبت قدم نہیں اٹھایاگیاجس کے نتیجے میں آج ٹکراؤ کے تاثر کوتقویت مل رہی ہے جسے فوری طورپرزائل کرنے کی اشدضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button