مقالہ جات

روس اور پاکستان کی قربتیں

آج دنیامیں کوئی ایک سپر پاور نہیں رہا ہے کہ جس کی جی حضوری کیا جانا بہت سوں کے لئے ضروری ہوآج کی دنیا کثیر قطبی یا Multipolar ہوچکی ہے

شیعت نیوز: روس اور پاکستان کی قربتیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کل ملاکر کہانی کچھ یہ ہے کہ روس اور پاکستان کے درمیان تعلقات دن بدن بڑھتے جارہے ہیں ،ماضی کی تلخیاں کب کی ختم ہوچکی ہیں اور دونوں ملک دو طرفہ تعلقات میں ایک نیا باب کھولنے کی کوشش میں ہیں۔کہنے کو تو حالیہ روسی وزیر صنعت و تجارت ڈینس مانٹوورو کا 64رکنی وفد کے ساتھ دورہ پاکستان کا بنیادی مقصد ماسکو کے اسلام آباد کے ساتھ مختلف تجارتی ، سرمایہ کاری ، توانائی ، دفاعی اور فوجی سازوسامان کے منصوبوں پر 2 ارب ڈالر کے معاہدے کو حتمی شکل دینا ہےلیکن اصل کہانی یہ ہے کہ پاکستان چین کے بعد روس کے قریب ہوتا جارہا ہے جو اس بات کی علامت ہے کہ پاکستان بدلتی دنیا میں ابھرتی قوتوں کو پوری طرح سمجھ چکا ہے ۔

آج دنیامیں کوئی ایک سپر پاور نہیں رہا ہے کہ جس کی جی حضوری کیا جانا بہت سوں کے لئے ضروری ہوآج کی دنیا کثیر قطبی یا Multipolar ہوچکی ہے جہاں چین روس کے ساتھ بہت سے دیگر ممالک خاص کر وہ ممالک جنہیں مشرق وسطی میں مزاحمت کی علامت سمجھا جاتا ہے ،جیسی قوتیں ابھر کر سامنے آرہی ہیں۔
روس پاکستان کے تعلقات کو تجارت ،سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں سے زر آگے جاکر پرکھنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: صوبائی حکومت ملت جعفریہ کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے،علامہ یوسف جعفری

الف: ایشیاء اوربحر الکاہل کے بارے میں امریکی خارجہ پالیسی اور اس میںچین کیخلاف بھارت کا توازن ایجادکرنےmoderator کا کردار۔
ب:افغانستان سے امریکی انخلااور اس کے بعدپیداہونے والی صورتحال
ج:سی پیک جیسے اہم منصوبے کے بارے میں امریکی منفی نقطہ نظر اور چین روس کے گرم تعلقات

جیسے مسائل کافی ہیں کہ روس کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے کے لئے پاکستان معاشی دائرے سے نکل کر سیکیورٹی ، دفاع کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھائے ۔
پاکستان کے پالیسی ساز اداروں میں یہ سوچ واضح طور پر دیکھی جاسکتی ہے کہ وہ امریکی بلاک پر انحصار کو بتدریج انتہائی کم سطح پر لے کر جانا چاہتے ہیں ۔
جبکہ دوسری جانب روس اسلحے کی تیاری ، میزائل دفاعی نظام اور ہوائی دفاعی شیلڈ کے شعبے میں پیش پیش ہے ، جس کی پاکستان کو اپنے اہم علاقائی حریف بھارت کو پیش نظر رکھ کر اشد ضرورت ہے۔
ادھر روس بھی چاہتا ہے کہ اپنے تعلقات کے جغرافیہ کو بڑھائے اور پاکستان جیسا اہم ملک کیسے اس سے دور رہ سکتا ہے کہ جس نے ماضی کی سپر طاقت سودیت یونین کو زک پہنچانے میں مرکزی کردار ادا کرکے ثابت کردیا ہے کہ وہ بہت کچھ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان بار کونسل قاتل وکلا کا ساتھ دینے کی بجائے قوم سے معافی مانگے، علامہ اقتدار نقوی

میڈیا رپورٹس کے مطابق ، روس کی گیس کمپنی نئے سال کی پہلی سہ ماہی میں مغربی ایشیا سے جنوبی ایشیا تک گیس سمندر کی تہوں سے گیس پائپ لائن بچھانے کے منصوبے پر عمل درآمد شروع کرنے جارہی ہے
جو خلیج فارس پاکستان ، ہندوستان ، بنگلہ دیش ، میانمار اور تھائی لینڈتک منتقل ہو گا ، اور اگر یہ منصوبہ چین کا بھی رخ کرتا ہے تو اسکی لاگت کا تخمینہ 20 سے 25 ارب ڈالر لگایا جارہا ہے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق روس پاکستان میں کوئلے سے چلنے والے تھرمل پاور پلانٹ بنانےکا منصوبہ بھی رکھتا ہے جبکہ پاکستان مسافر طیارے اور سپر جیٹ خریدنے میں دلچسپی رکھتے ہیں ۔
کل ملا کر ہمیں یہ کہنا ہوگا کہ پاکستان اور روس تیزی کے ساتھ قریب سے قریب تر ہوتے جارہے ہیں روس اور پاکستان کی قربتیں  پاکستان کی جانب سے امریکی بلاک سے سرکتے جانے کی ایک بڑی علامت یہی ہے۔

بشکریہ: https://www.facebook.com/FocusonWestandSouthAsiaURDU/

متعلقہ مضامین

Back to top button