اہم ترین خبریںپاکستان

عمران خان کے نئے پاکستان میں بھی شیعہ استاد کے خلاف مذہبی منافرت پھیلانے والےتکفیری دہشتگردآزاد

عمران خان کی تبدیلی سرکار میں شیعہ اساتذہ بھی مذہبی منافرت سے محفوظ نہیں

شیعت نیوز: عمران خان کے نئے پاکستان میں اساتذہ بھی مذہبی منافرت سے محفوظ نہیں ۔انصافی حکومت باچا خان یونیورسٹی کےشیعہ وائس چانسلرثقلین نقوی کےخلاف نفرت انگیز مہم چلانے والے تکفیری دہشتگردکے خلاف کاروائی میں تاحال ناکام۔

تدریس جیسے مقدس شعبے سے وابستہ شخصیت کے خلاف مذہبی منافرت پھیلانے والا کالعدم دہشت گرد جماعت سپاہ صحابہ /لشکر جھنگوی کا فتنہ پرورآزاد قانون کی گرفت سے تاحال آزاد۔

عمران خان کے روشن پاکستان میں سر عام ایک شیعہ استاد کے خلاف فرقہ وارانہ تعصب پر مبنی تقریر کرنے والے تکفیری دہشت گردکے خلاف کسی ریاستی اقدام کا اب تک نا اٹھایا جانا باعث تشویش اور قابل مذمت ہے ۔

واضح رہے کہ گذشتہ چند روز سے سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں کالعدم سپاہ صحابہ کا دہشت گرد رہنمانے چارسدہ کے مصروف چوک پر کھڑے ہوکر ریاستی اداروں، خفیہ ایجنسیوں کو مخاطب کرکے دھمکی دی تھی کہ باچا خان یونیورسٹی میں تعینات شیعہ وائس چانسلر ثقلین نقوی کو فوری برطرف کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: کالعدم سپاہ صحابہ کی شیعہ وائس چانسلر کےخلاف نفرت انگیز مہم ، ریاست تماشائی

اس نے اپنی تقریر میں مذید نفرت انگیز ی کا مظاہرہ کرتے ہوئےکہاکہ وائس چانسلر ثقلین نقوی کو فوری طور عہدے سے نا ہٹایا گیا تو اگلا احتجاج باچا خان یونیورسٹی کے سامنے کیا جائے گا اور حالات کی تمام تر ذمہ داری سرکاری اور خفیہ اداروں پر عائد ہوگی ۔

واضح رہے کہ نیشنل ایکشن پلان اور پیغام پاکستان کی روز وشام مختلف شہروں میں کالعدم سپاہ صحابہ کی جانب سے دھجیاں اڑائی جارہی ہیں ۔ سر عام شیعہ تکفیر کے نعرے لگ رہے ، نفرت انگیز مہم ، مذہبی منافرت اور انتہاپسندی کو فروغ دیا جارہاہے لیکن عمران خان صاحب کی تبدیلی سرکار اورہمارے ریاستی ادارے خواب غفلت کی نیند سورہے ہیں۔

ایسا لگتا ہے کہ ان تکفیری دہشت گردوں کو ریاست کی جانب سے ہی فرقہ واریت پھیلانے کی اجازت دی گئی ہے ۔ کوئی ہے جو اس مذہبی و مسلکی منافرت کے خلاف ایکشن لےاور کالعدم و دہشتگرد جماعتوں کو لگام دے؟؟

متعلقہ مضامین

Back to top button