پاکستان

او آئی سی امت مسلمہ کا تحفظ کرنے کے حوالے سے ناکام ہو چکی ہے، علامہ سید ساجد علی نقوی

کشمیر و فلسطین کے حوالے سے سنجیدگی نہ دکھائی گئی تو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا

شیعت نیوز : او آئی سی کے رکن ممالک نے امت مسلمہ کے مسائل باالخصوص مسئلہ کشمیر و فلسطین کے حوالے سے سنجیدگی نہ دکھائی تو مستقبل میں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔اسلامی ممالک کی تنظیم امت مسلمہ کے مفادات کا تحفظ کرنےکے حوالے سے ناکام ہوچکی ہے۔

اطلاعات کے مطابق علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ او آئی سی کا قیام کا بنیادی مقاصد امت مسلمہ کے سیاسی،سماجی و اقتصادی مفادات کا تحفظ،رکن ممالک کے درمیان یکجہتی کا فروغ اور سماجی، اقتصادی، ثقافتی، سائنسی اور سیاسی شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینا تھا، لیکن افسوس اسلامی ممالک تنظیم کے اہدافات میں مادی اور دیگرمفادات کو ترجیح دینا شرو ع کردیا گیا۔علامہ سید ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ اس وقت کشمیر سے فلسطین اور شام تا بحرین ہر طرف آگ و خون کی ہولی ہے، کشمیر میں حالیہ کرفیو کو چار ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کو ہے مگرامت مسلمہ کی نمائندہ عالمی تنظیم کا ابھی تک کوئی واضح موقف اور ٹھوس اقدام سامنے نہیں آسکا، چند اسلامی ممالک کے زیادہ تر رکن ممالک ذاتی مفادات کی خاطر کشمیر و فلسطین کا نام تک لینے کو تیار نہیں۔

یہ بھی پڑھیں :سپریم کورٹ کی رہنمائی نے ملک کو آئینی بحران اور ہیجانی کیفیت سے نکال دیا،علامہ ساجد نقوی

علامہ سید ساجد علی نقوی کا مزید کہنا تھا کہ اگر مسلم ممالک اقتصادی تعلقات کی وجہ سے مجبور ہیں تو کم از کم او آئی سی خود مختار تنظیم ہے اسے مسلم دنیا کو درپیش مسائل پر دوٹوک اور واضح موقف اپنا نا چاہیے اور ٹھوس اقدامات کرنے چاہیں البتہ اگر یہ سردمہری جاری رہی تو پھر او آئی سی پر سوالات کی مزید یلغار ہوجائےگی اور اتحاد کی بڑی کوششوں کو بڑا دھچکا لگ سکتاہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button