اہم ترین خبریںپاکستان

تکفیریت کے بڑھتے ہوئے رجحان کا بنیادی سبب برداشت، تحمل اور رواداری کا فقدان ہے، علامہ راجہ ناصرعباس

انہوں نے کہا کہ انتہا پسندانہ سوچ دراصل عدم برداشت ہی کا دوسرا نام ہے

ہئشیعت نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے برداشت کے عالمی دن کے موقع پر اپنےمرکزی میڈیا سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ شدت پسندی اور تکفیریت کے بڑھتے ہوئے رجحان کا بنیادی سبب برداشت، تحمل اور رواداری کا فقدان ہے۔عدم برداشت کے باعث معاشرتی انتشار میں تیزی آ رہی ہے جو اسلامی تعلیمات کے سراسرمنافی ہے۔چودہ سو سال قبل برداشت کا جو درس دین اسلام نے سکھایا آج پوری دنیا میں اسی کا پرچار کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر اور فلسطین میں جارحیت بین الاقوامی اداروں کے منہ پر طمانچہ ہے،علامہ ساجد نقوی

انہوں نے کہا کہ انتہا پسندانہ سوچ دراصل عدم تحمل ہی کا دوسرا نام ہے۔وہ عناصر جو اپنے علاوہ سب کے عقائد کو گمراہی قرار دے کر معاشرے میں جنگ و جدل کی دعوت دیتے ہیں وہ امن کے دشمن اور ساری دنیا کے لیے خطرہ ہے۔دہشت گردی اور انتہاپسندی کا تعلق کسی مذہب سے نہیں بلکہ عدم برداشت اور عالمی سازشوں سے ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ مسجد کربلائے معلیٰ شکارپور ، انسداددہشت گردی عدالت کا اہم فیصلہ سامنے آگیا

انہوں نے مزیدکہاکہ برداشت کو اپنی زندگی کا حصہ بنا کر بہت ساری مشکلات سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔تحمل کا جذبہ مختلف خاندانوں کو جوڑے رکھتا ہے۔ برداشت ہی وہ طاقت ہے جو مختلف مکاتب فکر و مذاہب کو دست وگریباں ہونےسے روک کر دلیل اور علمی مباحث کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آل سعود امریکہ و اسرائیل کی ایما پر امت مسلمہ کے درمیان نفرت اور انتشار پھیلاتے ہیں، علامہ مقصودڈومکی

علامہ راجہ ناصرعباس  نے کہا کہ ایک فلاحی اور پُرامن ریاست کے لیے برداشت کا عنصر ناگزیر ہے۔ بقائے باہمی ،تنازعات سے چھٹکارے اور امن عالم کے لیے برداشت کو فروغ دینا ہو گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button