6جولائی ملت تشیع پاکستان کی فتح کا دن
واضح رہے کہ 6 جولائی دراصل ملت تشیع کی فتح کا دن تھا جس دن زبردستی نافذ کئے گئے زکوۃ آرڈینس کے خلاف ملت جعفریہ کی قائد ملت جعفریہ مفتی جعفر حسین کی قیادت میں پاکستان کے بدترین آمر ضیاء الحق کے خلاف قیام کیا اور اللہ کی مدد اور تحاد ملت کی برکت سے اپنے تمام تر مطالبات کو تسلیم کروایا۔
شیعیت نیوز: 6-جولائی 1985ء قائد ملت علامہ عارف حسین الحسینی شہید کے حکم پر لاہور. پشاور اور کوئیٹہ میں مارشل لاء حکومت کو مفتی صاحب کے ساتھ کیے گئے معاہدے پر درآمد پر احتجاج کیا گیا۔
کوئیٹہ میں احتجاجی اجتماع پر پولیس سے فائرنگ اور بدترین تشدد کا نشانہ بنایا. ﮐﺴﯽ ﺁﻣﺮ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﮔﮭﻨﭩﻮﮞ ﭘﺮ ﻣﺤﯿﻂ ﺩﻻﺋﻞ ﺩﯾﻨﺎ, ﺍﻧﮩﯿﮟﻣﻨﻮﺍﻧﺎ، ﺁﻣﺮ ﺑﮭﯽ ﻭﮦ ﺟﺲ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺑﮍﯼ ﺑﮍﯼ ﺳﯿﺎﺳﯽ ﺟﻤﺎﻋﺘﯿﮟﺑﮯ ﺑﺲ ﻧﻈﺮ ﺁﺋﯿﮟ ، ﺟﻮ ﻣﻠﮏ ﻣﯿﮟ ﺑﺪﺗﺮﯾﻦ ﭘﺮ ﺗﺸﺪﺩ ﻣﺎﺭﺷﻞ ﻻﺀﮐﺎ ﺍﯾﮉﻣﻨﺴﭩﺮﯾﭩﺮ ﮨﻮ ﺟﻮ ﺁﭖ ﮐﮯ ﻣﮑﺘﺐ ﮐﺎ ﺑﺪﺗﺮﯾﻦ ﺩﺷﻤﻦ ﮨﻮ
ﯾﮧ ﺁﺳﺎﻥ ﮐﺎﻡ ﻧﮧ ﺗﮭﺎ ، ﻣﮕﺮ ﺍﮮ ﻗﺎﺋﺪِ ﻣﺮﺣﻮﻡ ﻋﻼﻣﮧ ﻣﻔﺘﯽﺟﻌﻔﺮ ﺣُﺴﯿﻦ ﺍﻋﻠﯽٰ ﺍﻟﻠﮧ ﻣﻘﺎﻣﮧُ ،ﺳﻼﻡ ﮨﻮ ﺁﭖ ﮐﯽ ﻣﺪﺑﺮﺍﻧﮧ ﻗﯿﺎﺩﺕﭘﺮ ، ﺍﻭﺭ ﺍﻥ ﺑﺰﺭﮔﺎﻥِ ﻣﻠﺖ ﭘﺮ ﺟﻮ ﺁﭖ ﮐﮯ ﮨﻤﺮﺍﮦ ﺗﮭﮯ ، ﮐﮧ ﻣﻠﺖﮐﻮ ﺍﯾﺴﮯ ﮐﭩﮭﻦ ﺣﺎﻻﺕ ﻣﯿﮟ ﺑﺪﺗﺮﯾﻦ ﺁﻣﺮ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺍﯾﮏ ﺩﯾﻮﺍﺭﺑﻨﺎ ﮐﺮ ﮐﮭﮍﺍ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ، ﺗﻤﺎﻡ ﺗﺮ ﻣﺸﮑﻼﺕ ﮐﮯ ﺑﺎﻭﺟﻮﺩ ﻣﻠﺖ ﮐﻮﺳﺮﺧﺮﻭ ﮐﯿا۔
یہ بھی پڑھیں: شہید نفاذ فقہ جعفریہ،شہید محمد حسین شاد کون تھے؟
واضح رہے کہ 6 جولائی دراصل ملت تشیع کی فتح کا دن تھا جس دن زبردستی نافذ کئے گئے زکوۃ آرڈینس کے خلاف ملت جعفریہ کی قائد ملت جعفریہ مفتی جعفر حسین کی قیادت میں پاکستان کے بدترین آمر ضیاء الحق کے خلاف قیام کیا اور اللہ کی مدد اور تحاد ملت کی برکت سے اپنے تمام تر مطالبات کو تسلیم کروایا۔
تاریخ کے آئینہ میں
6-جولائی…ملت تشیع پاکستان کا اہم دن
6,جولائی 1980ء جب ملت ایک قائد علامہ مفتی جعفر حسین کی قیادت میں اسلام آباد سیکریٹیریٹ پر قبضہ کر کے اپنے مطالبات کو منوایا.
6-جولائی 1985ء
قائد ملت علامہ عارف حسین الحسینی شہید کے حکم پر لاہور. پشاور اور کوئیٹہ میں مارشل لاء حکومت کو مفتی صاحب کے ساتھ کیے گئے معاہدے پر درآمد پر احتجاج کیا گیا. کوئیٹہ میں احتجاجی اجتماع پر پولیس سے فائرنگ اور بدترین تشدد کا نشانہ بنایا. 16 افرادشہید ہوئے, بہت سے زخمی اور اسیر.
6-جولائی 1987ء
جب مینار پاکستان لاہور کے میدان قرآن وسنت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ شہید عارف حسین الحسینی نے ملک میں نظام کی تبدیلی کےلیے پہلی مرتبہ ملت جعفریہ کی طرف سے منشور” ھمارا راستہ ” پیش کیا گیا.