دنیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مواخذے کے شکنجے میں جکڑنے کا عمل شروع

شیعت نیوز : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مواخذے کی 6 ہفتوں تک بند کمرے میں تفتیش ہونے کے بعد آج پہلی بار عوامی سماعت ہوگی جسے براہ راست نشر کیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کے مواخذے پر اتفاق کے بعد تفتیشی عمل کا آغاز ہوچکا ہے اور صدر ڈونلڈ پر باقاعدہ الزام بھی عائد کیا جا چکا ہے۔ مواخذے کا تفتیشی عمل کئی مراحل پر مشتمل ہوگا اور یہ عمل جنوری تک مکمل ہوجائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی ایوان نمائندگان میں مواخذے کی قرارداد کی منظوری پر ٹرمپ پریشان

ایوان نمائندگان میں ڈیمو کریٹ اکثریت میں ہیں لیکن سینیٹ میں ری پبلیکنز کو سبقت حاصل ہے جو صدر ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی راہ میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی پر 2020ء میں ہونے والی امریکی صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کے حریف بائیڈن کے خلاف مقدمات بنانے کے لیے دباؤ ڈالا تھا جسے وائٹ ہاؤس کے ایک انٹیلی جنس اہلکار نے ریکارڈ کرلیا اور اس کیس میں بطور گواہ شامل بھی ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ جولائی کے اواخر میں امریکی ذرائع ابلاغ نے یہ انکشاف کیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے یوکرینی ہم منصب ولودیمیر زلنسکی کے ساتھ ٹیلیفونی مکالمے میں ان پر ڈباؤ ڈالا تھا کہ امریکہ کے دو ہزار بیس کے الیکشن کے لئے ممکنہ ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے کیس کی تحقیقات تیز کردیں اور ان کے پاس ایسی جو بھی اطلاعات ہوں، جن سے جوبائیڈن کو نقصان پہنچ سکتا ہو، انہیں ٹرمپ کے حوالے کریں۔

بتایا جاتا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےاس ٹیلیفونی مکالمے میں کہا تھا کہ یوکرین کے لئے منظور کی گئی دو سو پچاس ملین ڈالر کی رقم کی ادائگی کا انحصار ہنٹر بائیڈن کیس کی تحقیقات کی انجام دہی پر ہوگا ۔امریکہ کے ڈیموکریٹ حتی بعض رپبلیکن اراکین پارلیمنٹ کا بھی کہنا ہے کہ ٹرمپ کا یہ اقدام ملک کے آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button