پاکستان

شرپسند عناصر کے ہاتھوں کرم ایجنسی کے امن کو سبوتاژ نہیں ہونے دینگے، ساجد طوری

کرم ایجنسی کا امن پاک فوج اور طوری بنگش سمیت مقامی قبائل کے قربانیوں کا مرہون منت ہے

شیعت نیوز :شرپسند عناصر صدہ واقعے کی آڑ میں کرم ایجنسی میں قائم امن و امان اور بھائی چارے کی فضا کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہیں۔کرم ایجنسی کا امن پاک فوج اور طوری بنگش اور دیگر مقامی قبائل کے قربانیوں کا مرہون منت ہے۔ضلع کرم کے امن کو کسی صورت سبوتاژ نھیں ہونے دیں گے۔

اطلاعات کے مطابق پارا چنار سے رکن قومی اسمبلی ساجد طوری کا کہنا ہے کہ شرپسند عناصر کیجانب سے صدہ بازار واقعے کو جواز بنا کر معصوم لوگوں کی جان و مال پر حملے قابل مذمت ہیں۔پاک فوج اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کیجانب سے صدہ بازار میں نامعلوم افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں باپ بیٹے کی ہلاکت کو خاندانی رنجش قرار دیئے جانے کے باوجود مقامی شرپسند افراد کیجانب سے اس واقعے کو فرقہ واریت قرار دیتے ہوئے ملت جعفریہ اور چہلم امام حسینؑ کے خلاف سازش کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ پارا چنار میں مقامی قبائل سے خطاب کرتے ہوئے ساجد طوری کا کہنا تھا کہ ضلع کرم میں جو مثالی امن قائم ہے ،بعض قوتوں کو ہضم نہیں ہوتا اور یہی عناصر علاقے کو ایک بار پھر جنگ و جدل کی طرف دھکیلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں :صدہ بازارمیں ذاتی دشمنی کے واقعے کو فرقہ وارانہ رنگ دینےکےخلاف احتجاجی ریلی ومظاہرہ

ساجد طوری نے ضلع کرم کے طوری، بنگش، مقبل، منگل، ماسوزئی، علیشیرزئی قبائل سمیت ضلع کرم کی عوام سے اپیل کی کہ خدا کیلئے پرامن رہیں ، نفرتیں پھیلانے کے بجائے امن و امان کو فروغ دیں۔مسائل کا حل مزاکرات سے ہی ممکن ہوتا ہے،ناکہ جنگ سے نہیں۔ساجد طوری نے مزید کہا کہ وہ اپر،لوئراور سینٹرل کرم کے مشران سے رابطہ میں ہے اور تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button