اہم ترین خبریںپاکستان

کوئٹہ تفتان روٹ پر زائرین کے ساتھ بس سروس والوں کاظلم ، حکام اور میڈیا کی توجہ درکارہے

سدا بہار ہوٹل میں کمروں کی حالت زارانتہائی خراب ہے ، ایک ہزار روپے دے کر لوگ غلاظت کے ڈھیر پر رات گزارتے ہیں

شیعت نیوز: کوئٹہ اور تفتان بارڈر پر آئندہ چند روز میں کسی بڑے انسانی المیے کے برپاہونے کا خدشہ ہے ۔کوئٹہ سے تفتان جانے والے زائرین کو سدا بہار اور مکہ بس سروس والوں سمیت مختلف ٹرانسپورٹ کمپنیاں ایک ہزار روپے کا ٹکٹ پچیس سو روپے اور پینتیس سو رپے میں فروخت کر رہی ہیں۔ دھوکہ دہی کے لئے ٹکٹ کے اوپرایک ہزار روپے ہی لکھے جا رہے ہیں۔سیٹوں کے علاوہ سواریوں کو مویشیوں کی طرح بسوں میں ٹھونسا جا رہا ہے۔اضافی مسافروں کو زبردستی لادا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق بعض ڈرائیور مسافروں کے ساتھ بھیڑبکریوں کو بھی چڑھادیتے ہیں جبکہ اناج کی اسمگلنگ شدہ بوریاں بھی سیٹوں کے نیچے اور چھتوں کے اوپر گھسا دیتے ہیں جس سے زائرین کو اٹھنے بیٹھنے میں شدید دشواری اور 4گھنٹے طول مسافت کے دوران تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں: تفتان کوئٹہ روٹ پر زائرین کو جانوروں کے ساتھ سفر کروانے اور اضافی کرایہ کی وصولی کا انکشاف

عینی شائدین نے بتایا کہ کسی حادثے کی صوررت میں بہت بڑے انسانی المیے کا امکان ہے۔متعلقہ ادارے لاپتہ ہیں، انسانی حقوق اور قانون نام کی کوئی چیز نہیںسرکاری ادارے بھتہ وصول کر کے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ سدا بہار ہوٹل میں کمروں کی حالت زارانتہائی خراب ہے ، ایک ہزار روپے دے کر لوگ غلاظت کے ڈھیر پر رات گزارتے ہیں۔گندگی سے بھرےہوئے قالین، غسل کیلئے گرم پانی تک دستیاب نہیں۔پبلک سروس اور عوامی صحت و صفائی کی ناگفتہ بہ حالت،کوئی پرسان حال نہیں۔

سال بھر خصوصاًایام عاشورااور اربعین پر زیارات مقامات مقدسہ ایران وعراق کیلئے براستہ تفتان بارڈرپاکستان سے جانے والے لاکھوں زائرین کا حکام سے مطالبہ ہے کہ بس سروسز کے ظالمانہ اقدامات کا فوری نوٹس لیں اور پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا اس مسئلے پر اپنا کردار اداکرے اور زائرین کی آواز دنیا بھرمیں پہنچائے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button