اہم ترین خبریںپاکستان

بصیرت کا چراغ انسان کو زمانے کی حجت تک پہنچادیتا ہے ، علامہ کاظم عباس نقوی

انہوں نے کہا کہ بصیرت وہ نور ہے جو مومن کے قلب میں موجود ہوتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ عبرت جہل سے علم کی صورت میں بدل کر عمل میں نمایاں ہوتی ہے

شیعت نیوز: مجلس وحدت مسلمین ضلع جنوبی کراچی کے تحت امام خمینی ؒ لائبریری سولجر بازار پر عشرہ محرم الحرام کی پہلی مجلس عزا سے علامہ سید کاظم عباس نقوی نے ’عبرت ہائے عاشورہ‘ کے عنوان پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بصیرت عاشورہ کے نتیجہ میں عاشورہ سے عبرت حاصل ہوتی ہے۔قرآن مجید نے صاحبان بصیرت کے لئے عبرت لینے کی تاکید کی ہے۔اللہ نے تمام معاملات میں صاحبان بصیرت کے لئے عبرت رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ آزمائش کے بغیر ایمان مکمل نہیں ہوسکتا اور تمام آزمائشیوں سے آسانی سے گزارنے والی خوبی بصیرت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت عوام و محرم الحرام کا خیال و احترام کرنے کے بجائے سیاست میں لگی ہوئی ہے، علامہ رضی جعفرنقوی

انہوں نے کہا کہ بصیرت وہ نور ہے جو مومن کے قلب میں موجود ہوتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ عبرت جہل سے علم کی صورت میں بدل کر عمل میں نمایاں ہوتی ہے۔عبرت کا حقیقی فائدہ تب ہے جب انسان اسے عمل میں بروئے کار لائے۔انسان کے لئے بعض عبرتیں بے حد ضروری ہے۔انسان گمان کرتا ہے کہ اسے سب معلوم ہے مگر بعض مرتبہ وہ ایسی غیر مرئی جہالت میں مبتلاء ہوتا ہے کہ ولایت کے امتحان میں ناکام ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بصیرت کا چراغ انسان کو زمانے کی حجت تک پہنچادیتا ہے۔اشیاء کے باطن کو دیکھنے کے لئے بصیرت نور قلبی ہے۔قرآن میں اندھے کا لفظ دل کے اندھوں کے لئے استعمال ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ کربلا شعور کا رزق تقسیم کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button