اہم ترین خبریںدنیا

اسرائیل اور خلیجی ریاستوں نے امریکہ کو ایران پر حملہ نہیں کرنے دیا

شیعت نیوز: امریکی نیوز ویب سائٹ نے اپنے سفارتی ذرائع کے حوالے سے فاش کیا ہے کہ ایران کی طرف سے اپنی فضائی حدود کے اندر پیشرفتہ ترین امریکی ڈرون طیارے ’’گلوبل ہاک‘‘ کو مار گرائے جانے کے جواب میں امریکہ کی طرف سے ایران کے 3 مقامات کو نشانہ بنانے کے منصوبے سے امریکی پسپائی کی اصلی وجہ آخری لمحات میں امریکہ کو بھیجے گئے اسرائیل، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ’’معمولی امریکی حملے کے جواب میں شدید ایرانی جوابی حملے کے خوف‘‘ پر مبنی پیغامات ہیں۔ اس ویب سائٹ نے مزید لکھا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور خلیج فارس سے موصول ہونے والے ان پیغامات کے بعد وائٹ ہاؤس کے فیصلے میں تبدیلی لاتے ہوئے ایران پر حملے کو روک دیا تھا۔

اس ویب سائٹ کے سفارتی ذریعے کا کہنا تھا کہ اسرائیل، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی پریشانی کی اصلی وجہ یہ تھی کہ ان کے خیال میں اس بات کا قوی امکان موجود تھا کہ ایران پر ہونے والے ’’معمولی سے‘‘ امریکی حملے کے جواب میں ایران ان کے خلاف ’’شدید جوابی حملہ‘‘ کر دے گا، جبکہ وہ خود امریکہ کے کسی بھی معمولی سے حملے کی حد سے زیادہ قیمت چکانا نہیں چاہتے تھے۔ امریکی و عرب میڈیا کا خیال ہے کہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے پیغامات سے قطع نظر جب اسرائیل کی طرف سے بھی خوف و ہراس پر مبنی پیغامات ملنا شروع ہوئے، تب امریکہ نے اپنے حملوں کو روک دیا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایران پر حملات کو روکنے کی وجہ یہ بتائی تھی کہ انہیں حملے شروع کرنے سے صرف 10 منٹ پہلے یہ پتہ چلا تھا کہ ان حملوں میں 150 ایرانی شہری مارے جائیں گے، لہٰذا انہوں نے حملے روک دیئے، جس کے بعد امریکی و انٹرنیشنل میڈیا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان پر شدید تنقید کی گئی تھی اور اسے ناقابل قبول قرار دیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button