دنیا

اسرائیلی حکومت کی نسل پرستی سے سیاہ فام یہودی بھی غیرمحفوظ

شیعت نیوز مانیٹرنگ ڈیسک :اسرائیلی فوج اور پولیس کے ہاتھوں خود سیاہ فام یہودی بھی غیرمحفوظ ہیں اور ان کےساتھ نسل پرستانہ طرز عمل اپنایا جا رہا ہے۔ صیہونی ریاست کی نسل پرستانہ پالیسیوں اور پولیس کی غنڈہ گردی کے خلاف فلاشا گروپ سے تعلق رکھنے والے ہزاروں یہودیوں نے گذشتہ روز اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں احتجاجی جلوس نکالا۔

فلاشا یہودی گذشتہ تین دن سے مسلسل احتجاج کررہے ہیں۔ احتجاج کا سلسلہ اس وقت شروع ہواتھا جب تین روز قبل اسرائیلی پولیس نے ایک 19 سالہ ایتھوپیائی نسل کے یہودی کو گولیاں مار کر قتل کردیا تھا۔

خیال رہے کہ اسرائیل میں آباد فلاشا یہودیوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ ہے اور یہ زیادہ تر 19 پسماندہ قصبوں میں رہائش پذیر ہیں۔

رپورٹ کے مطابق تین روز قبل اسرائیلی پولیس کی فائرنگ سے ایک ایتھوپیائی نوجوان کی ہلاکت کے بعد صیہونی ریاست میں موجود ایتھوپیائی افریقی نسل کے ہزاروں یہودی احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔

مظاہرین کے احتجاج کے دوران کئی بڑے شہروں میں ٹائر جلا کرسڑکیں بند کر دیں اور اسرائیلی پولیس کی پٹرولنگ پارٹیوں پرسنگ باری کی۔

عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایتھوپیائی نسل کے یہودیوں کی طرف سے یہ سب سے پر تشدد مظاہرہ تھا۔ مظاہرین کے پر تشدد مظاہرے کے بعد وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو ٹی وی پر ایتھوپیائی یہودی کے قتل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مظاہرین سے منشتر ہونے کی اپیل کرنا پڑی۔

خیال رہے کہ سنہ 1997ء کے بعد اب تک ایتھوپیائی یہودیوں اور اسرائیلی پولیس کے درمیان ہونے والے تصادم میں 11 یہودی ہلاک ہوچکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button