سعودی عرب

محمد بن سلمان نے مخالفین کو خاموش کرانے کی خفیہ مہم کی منظوری دی، نیویارک ٹائمز

سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے ایک سال قبل سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے مبینہ طور پر اپنے مخالفین کو خاموش کرانے کی خفیہ مہم کی منظوری دی تھی۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے سعودی دستاویز کو پڑھنے والے امریکی آفیشل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس مہم کے تحت مبینہ طور پر سعودی عوام کی نگرانی، اغوا، حراست میں رکھنے کے ساتھ ساتھ انہیں تشدد کا نشانہ بنانا بھی شامل ہے۔ امریکی آفیشل کے مطابق سعودی عرب نے اس منصوبے کو سعودی ریپڈ انٹر وینشن گروپ قرار دیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کچھ خفیہ مشن اسی ٹیم کے اراکین نے انجام دیے جنہوں نے اکتوبر میں استنبول کے سعودی سفارتخانے میں جمال خاشقجی کو قتل کیا تھا اور دعویٰ کیا کہ صحافی کا قتل اپنے مخالفین کی آواز دبانے کی مہم کا حصہ تھا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ریپڈ انٹروینشن گروپ گزشتہ سال گرفتار کی گئیں خواتین کو حراست اور انہیں ذہنی اذیت کا نشانہ بنانے میں بھی مصروف ہے اور یہ ٹیم ماہ جون میں اس حد تک مصروف تھی کہ اس کے سربراہ نے ولی عہد کے مشیر سے مطالبہ کیا تھا کہ ان کی ٹیم کو عیدالفطر کا بونس دیا جائے۔

اس گروپ کو تمام تر اختیارات محمد بن سلمان نے دیے ہیں اور شاہی عدالت کے رکن سعود القحطانی اس کی نگرانی کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button