پاکستان

شیعہ مسنگ پرسنز موومنٹ،چھوتھے روز علامتی دھرنا، لاپتہ عزادار وں کی بازیابی کا مطالبہ

شیعیت نیوز: شیعہ مسنگ پرسنز موومنٹ لاپتہ عزاداروں کے خانوادوں کی جانب سے شروع کی گئ جدوجہد کے سلسلے کی آج چوتھا فریادی علامتی دھرنا شاہراہ پاکستان، انچولی، کراچی میں دن 2 بجے سے شام 5 بجے تک منعقد ہوا، دھرنے کے بعد لاپتہ عزاداروں کی فیملیز احتجاجی مظاہرہ کرتے انچولی شہدائے کربلا امام بارگاہ تک گئے۔ احتجاجی علامتی دھرنے میں مسلسل لاپتہ عزاداروں کو عدالتوں میں پیش کرنے، گھر والوں سے ملوانے اور وکیل کرنے کی اجازت کیلئے نعرے اور مطالبات بلند کئے جاتے رہے۔ احتجاجی علامتی دھرنے میں شیعہ مسنگ پرسنز موومنٹ کے سربراہ راشد رضوی، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے رہنما صغیر عابد رضوی، حسن رضا سہیل، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سہیل عابدی، تحفظ عزاداری کونسل کے چیرمین آغا رحیم جعفری، کیپٹن وصی، زیشان کربلائ و عزاداروں کی بڑی تعداد نے شرکت کری۔

حسن رضا سہیل نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارے لاپتہ عزادار لاپتہ نہیں ہیں کیونکہ انہیں وردی میں لاانفورسمنٹ ایجنسیز گرفتار کرکے لے گئ ہیں، وردی والوں پر قانون کا احترام عام شہری سے زیادہ اہم ہوتا ہے کیونکہ اگر قانون نافذکرنے والے افراد خود قانون پر عمل نہیں کریں گے تو عام شہری سے کیسے عمل کروائیں گے۔ وہ شیعہ جبری گمشدہ افراد جنہیں رہا کیا گیا انہیں اتنی دھمکیاں ملی کہ انمیں سے کئ افراد ملک چھوڑنے پر مجبور ہوگئے جو کہ بلکل درست عمل نہیں ہے۔ صغیر عابد رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر لاپتہ عزاداروں کے خانوادوں کو پاکستانی حکومت اور اداروں سے انصاف نہیں ملا تو پھر مجبورا انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور اقوام متحدہ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما سہیل عابدی نے کہا کہ راشد رضوی کی جانب سے مسنگ پرسنز کی موومنٹ کے بلکل ساتھ کھڑے ہیں کیونکہ انکی تحریک پرامن اور آئینی و قانونی حقوق کے حصول کیلئے ہے۔ ہم شیعوں کے ساتھ ساتھ تمام کمیونٹیز کی جبری گمشدگیوں کی بھرپور مذمت کرتے ہیں کیونکہ کربلا کے بعد کوئ سنی شیعہ نہیں رہا۔ اب یا تو حسینی بچے ہیں یا پھر یزیدی، اور ہم حسینی قید و بند کی صعوبتوں سے گھبرانے والے نہیں ہیں کیونکہ ہم حسینیوں نے ضیاالحق جیسے ڈکٹیٹر ظالم کے سامنے بھی کبھی سر نہیں جھکایا۔ تحفظ عزاداری کونسل کے آغا رحیم جعفری نے اپنے خطاب میں کہا طالبان خان نے یزید بن سلمان کی آمد کے موقع پر شیعوں کی گرفتاریاں کرکے اچھا نہیں کیا اور شیعوں کے خلاف نوٹس پر ابتک معافی بھی نہیں مانگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یزید بن سلمان سے جنت البقیع کی تعمیر کا مطالبہ نا کرکے ریاست مدینہ کے ماڈل خلیفہ عمران خان آخرت میں رسول اللہ ص اور انکی بیٹی فاطمہ س کو کیا منہ دکھائیں گے کہ ہم نے فاطمہ س کے روضے کی تعمیر کے بجائے ڈالر ریال حاصل کئے۔ انہوں نے کہا کہ تم نے راشد رضوی کو گرفتار کرکے اس تحریک میں مذید طاقت پیدا کردی ہے۔

آخر میں راشد رضوی نے اپنے خطاب میں قرارداد پیش کرتے ہوئے حکومت اور ریاستی اداروں کو دعوت فکر دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت بارڈر پر خطرات منڈلا رہے ہیں ایسی صورت میں ہمارا ملک کسی اندرونی بے چینی کا بلکل متحمل نہیں ہو سکتا ہے۔ ہم یہ اعلان کرتے ہیں کہ اگر ہمارے تمام لاپتہ عزاداروں کو رہا کردیا جاتا ہے تو ہم یقین دلانے کیلئے تیار ہیں کہ تمام اسیر بشمول خانوادہ اور 5 کروڑ ملت جعفریہ پاک فوج کے شانہ بشانہ ملک کی حفاظت کیلئے ہر اول دستے کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔ ملت جعفریہ نے ہمیشہ ملک کی حفاظت کیلئے مثبت کردار پیش کیا ہے لہذا ضد اور ہٹ دھرمی کے بجائے ہمارے مشورے پر تحمل اور دانشمندی سے عمل درآمد کیا جائے۔ ماضی میں ہمارے عاشورہ، چہلم اور یوم علی ع کے مرکزی جلوسوں کے دھرنے بھی ہمیشہ پر امن رہے ہیں اور ہماری ڈھائ سالہ تحریک گواہ ہے کہ کبھی کہیں ایک پتھر بھی نہیں مارا گیا لیکن اگر اس تحریک کو سازش کے تحت تشدد، گرفتاریوں و جھوٹے مقدمات کے ذریعے دبانے یا کچلنے کی سازش کی گئ تو ملت جعفریہ کے ساتھ جاری کسی بھی ظلم و ناانصافی کا ردعمل کمزور و مخلوط حکومت کسی صورت برداشت نہیں کرسکے گی۔ ہمارا مطالبہ آئین کے آرٹیکل 10 کے عین مطابق آئینی و قانونی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button