نوٹیفیکیشن ۔۔قائد کا پاکستان۔۔تبدیلی

شیعیت نیوز: وزارت داخلہ کی جانب سے وی وی آئی پی مہمان کی آمد کے موقع پر ایک ایسا نوٹیفیکیشن جاری ہوا کہ جس میں لکھا گیا کہ اس مہمان کی آمد کے موقع پر شیعہ کیمیونٹی کے برہم عناصر مہمان کیخلاف ناپاک ایکٹی ویٹیز انجام دے رہے ہیں خواہ وہ سوشل میڈیا پر ہو یا سڑکوں پر مظاہروں کے زریعے سے ۔اس نوٹیفکیشن میں صرف شیعہ کمیونٹی لکھنا کافی نہیں سمجھا گیا بلکہ اس واضح اور درست الفاظ میں بھی لکھا گیا چند نکات قابل توجہ ہیں ۔
الف:یہ بات واضح ہے کہ خان صاحب کی وزارت داخلہ اہل تشیع کے بارے میں وہی سوچ رکھتی ہے جس کی بنیاد پاکستان میں ضیاالحق نے ڈالی تھی یعنی مسلکی اور فرقے کا پاکستان ۔
ب:وی وی آی پی مہمان کیخلاف احتجاج میں گرچہ صرف ایک مسلک کے لوگ نہیں تھے بلکہ دیگر مسالک اور بہت سے صحافی میڈیا سمیت متعدد سیاسی مذہبی جماعتوں کی شخصیات بھی تھیں احتجاج پرامن اور آئینی و انسانی دائرے میں رہ کر ہورہا تھا اور اس احتجاج میں کوئی مرکزی جماعت یاپارٹی بھی شریک نہیں تھی ۔
ج:سوشل میڈیا میں جس قدر احتجاج اور تنقید خود سعودی عرب کے لوگ کرتے ہیں اس کے مقابل یہ احتجاج عشر عشیر بھی نہ تھا۔
د:احتجاج بے بنیاد اور کسی ضد کی بنا پر بھی نہیں تھا بلکہ منطقی اور سولائز انداز سےبنیادی انسانی اہم ایشوز کو لیکر تھا ۔نہیں معلوم کہ اس نوٹیفیکشن کے زریعے آنے والے مہمان کو خوش کرانا تھا یا یہ یقین دلانا تھا کہ پاکستان قائد اعظم کا نہیں بلکہ مسلکی اور فرقہ وارائی پاکستان ہے اور ہم اب بھی فرقوں قومیتوں کی تقسیم پر یقین رکھتا ہے وہیں فرقہ واریت جس کی بنیاد وھابی ازم نے سعودیہ عربیہ کی بنیاد کے ساتھ ہی ڈالی تھی ۔
ہم مانتے ہیں کہ حکومت نے فور ًااپنے ہی نوٹیفکیشن کیخلاف روائتی ایکشن لیا اور صفائیاں پیش کرنا شروع کردیا ،لیکن اس نوٹیفکیشن سے پھیلنے والی نفرت اور غم و غصے کا ازالہ کیسے ہوگا ؟
کیا یہ نوٹیفکیشن فرقہ پرستوں اور کافر کے نعرے لگانے والوں کو تقویت دینے کے مترادف نہیں ؟
کیا فیض آباد دھرنے کے وقت بھی اسی قسم کے فرقہ وارانہ نوٹیفکیشن جاری ہوتے تھے ؟
سانحہ ماڈل ٹاون کے بعد ہونے والے احتجاج کے وقت کیا لکھا جاتا تھا ؟
کیا لال مسجد آپریشن کے وقت بھی مسلک کے نام کے ساتھ اسی قسم کے نوٹیفیکشن جاری ہوتے تھے ؟
وانا ،وزیرستان ،سوات آپریشن کے وقت کیا لکھا جاتا تھا ؟
جب پشاور آرمی پپلک اسکول پر حملہ ہوا اور سینکڑوں بچے شہید ہوئے تو کیا لکھا گیا ؟ کسی فرقے کا نام لیا گیا ؟
کیا ملک میں ہونے والےتمام دہشتگردانہ حملوں ،خودکش بمبار کو ان کے مذہب و مسلک سے پکارا جاتا ہے ؟
معاف کرنا وزیر اعظم صاحب آپ کی وزارت میں بیٹھی ضیائی سوچ کی بیورکریسی کیا سوچتی ہے اس کا عکاس یہ نوٹیفکیشن ہے کہ جس نے فرقہ واریت کی بدبو کو بیس کروڑ عوام میں پھیلا دیا ہے ۔یہ نوٹیفکیشن نہیں بلکہ مائنڈ سیٹ ہے جسے بدلے بغیر تبدیلیاں کبھی نہیں آینگی ۔