سینکڑوں شیعہ سنی مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث ایم کیوایم کا بدنام زمانہ ٹارگٹ کلر عبید کے ٹو ساتھیوں سمیت بری
شیعیت نیوز: انسداد دہشت گردی کی عدالت نےشہر قائد میں سینکڑوں شیعہ سنی مسلمانوں کے قاتل ایم کیو ایم کے ہائی پروفائل مبینہ ٹارگٹ کلر اور کارکن "عبید کے ٹو” سمیت دیگر ملزمان کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کردیا۔ عبید کے ٹو پر قتل، اقدام قتل، دہشت گردی سمیت کئی سنگین الزامات عائد تھے،واضح رہے کہ عبید کے ٹو اور اس کے ساتھیوں کے کراچی کے مختلف علاقوں خصوصاًضلع وسطی میں گذشتہ 5سالوں میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کی بھینٹ چڑھنے والےسینکڑوں بے گناہ شیعہ اور سنی شہریوں کےخون سے رنگین ہیںان سفاک دہشت گردوں کی سرپرستی ایم کیوایم تنظیمی کمیٹی کا چیئرمین حماد صدیقی کیا کرتا تھا جو انہیں ٹارگٹ بھی فراہم کرتا تھا۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جمعہ کے روز ایم کیو ایم کے بدنام زمانہ عبید کے ٹو اور دیگر مبینہ ٹارگٹ کلرز کے خلاف دائر مقدمات کی سماعت کی،جمعہ کے روز ہونے والی سماعت میں عبید کے ٹو کے وکیل کا کہنا تھا کہ میرے موکلین کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد پیش نہیں کئے گئے، جس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ چاروں ملزمان ٹارگٹ کلرز ہیں اور ان کے خلاف متعدد مقدمات درج ہیں۔
عدالت میں موجود پولیس حکام نے کہا کہ ملزمان نے 27فروی 2006 میں شفیق موڑ پر فائرنگ کی تھی۔ عبید کے ٹو کو مارچ دو ہزار پندرہ میں رینجرز نے گرفتار کیا تھا۔ جس پر عدالت نے دونوں طرف کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے ثبوتوں کو ناکافی قرار اور عبید کے ٹو سمیت چار ملزمان کو بری کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے عبید کے ٹو کو 14 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ مجرم عبید کے ٹو کے خلاف تھانہ گلبرگ میں 2015 کو مقدمہ درج کیا گیا تھا، عبید کے ٹو کی نشاندہی پر اپوا کالج سے بھاری تعداد میں اسلحہ بھی برآمد کیا گیا تھا۔
اس سے قبل استغاثہ نائن زیرو سے گرفتار متحدہ کے خطرناک دہشت گرد عبید کے ٹو کے خلاف کراچی آپریشن میں شامل پولیس افسر کے قتل سے متعلق کیس میں ٹھوس ثبوت اور شواہد پیش کرنے میں بھی ناکام رہے تھے۔رینجرز حکام کے مطابق اہل کاروں نے 11 مارچ 2015 میں اس وقت کے ایم کیو ایم ہیڈکواٹرز نائن زیرو پر چھاپہ مار کر عبید کے ٹو سمیت دیگر مبینہ ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کیا ، جو نائن زیرو کے اندر اور اطراف کے علاقوں میں موجود تھے۔
عبید کے ٹو کی شناخت پریڈ
سال 2005 میں قتل ہونے والے فہیم فاروق قتل کیس میں بھی عینی شاہدین نے عبید کے ٹو کو شناخت کیا تھا۔ عبید کے ٹو کو شناخت کیلئے جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ کی عدالت میں لایا گیا۔ شناخت پریڈ کے دوران قتل کے عینی شاہد نے ملزم کی شناخت کرتے ہوئے اپنے بیان میں عبید کے ٹو کے قتل کی واردات میں ملوث ہونے کی نشاندہی کی تھی ۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ عبید عرف کے ٹو کو اے ایس آئی شہباز اور کامل مرتضیٰ قتل کیس میں پہلے ہی شناخت کیا جاچکا تھا۔