لبنان

حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان آئندہ جنگ کی صورتحال ماضی سے مختلف ہوگی۔صہیونی تھنک ٹینک

بیروت (مانیٹرنگ ڈیسک) سابقہ صہیونی اور امریکی فوجی افسران پر مشتمل ادارے کی تازہ ترین رپورٹ میں مقاومتی محاذ حزب اللہ کے افواج کے پاس تباہ کن راکٹ ،میزائل ٹیکنالوجی اور بڑھتےمیدانی جنگی تجربے کا اعتراف کیا گیا ہے۔

صہیونی تھنک ٹینک ادارے "جینسا” جو کہ سابقہ امریکی اور صہیونی فوجی افسران پر مشتمل ہےنے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں حزب اللہ لبنا ن کی بڑتی طاقت کا اعتراف کرتے ہوئے حزب اللہ کا راکٹ میزائل داغنے کی ٹیکنالوجی کو اسرائیل کے لئے تباہ کن اور مقبوضہ سرزمین پر احتمالی جنگ چھڑنے کی صورتحال میں حزب اللہ کی جنگی کاروائی کو ماضی سے بالکل مختلف اور تباہ کن قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے ایک حصے میں کہا گیا ہے کہ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان آیندہ چھڑنے والی جنگ کی صورتحال ماضی سے بالکل مختلف ہوگی۔

اس رپورٹ میں مقاومتی محاذ کے افواج کا شام میں میدانی جنگی تجربہ حاصل کرنے اور ایران کی بھر پور حمایت کے علاوہ راکٹ میزائلوں کے عظیم انبار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ان نکات اور حزب اللہ کی بڑھتی طاقت کو اسرائیل کو تباہ کرنے کیلئے انتہائی خطرناک قرار دیا گیا ہے۔

اس رپورٹ کے ایک حصے میں کہا گیا ہے کہ : "آج کل حزب اللہ کی میزائل داغنے کی صلاحیت 95 فیصد عالمی افواج سے برترہے۔ اس وقت حزب اللہ کے پاس نیٹوکے یورپی رکن ممالک سے زیادہ راکٹ میزائلوں کے انبار موجود ہیں۔”

اس رپورٹ میں ایک تخمینے کے ساتھ دعوی کیا گیا ہے کہ حزب اللہ کے پاس ایک لاکھ بیس ہزار سے ایک لاکھ چالیس ہزار (120،000سے140،000)راکٹ میزائل ہیں،جبکہ 2006 میں اس کا تخمینہ 10 ہزار راکٹ میزائل لگایا گیا تھا۔

اس رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کے پاس چھوٹے اور متوسط رینج کے ہزاروں راکٹ میزائلوں کے علاوہ تمام مقبوضہ سرزمین پر تمام اسرائیلی ٹھکانوں پر بڑے رینج کے نقطہ زن سینکڑوں دقیق نشانے پر لگنے والے نقطہ زن راکٹ میزائل موجود ہیں۔ حزب اللہ کی سپاہیوں کی تعداد 2006 میں 13 ہزار تھی جبکہ اب 25 ہزار مستعد سپاہی جنگ کے لئے تیار اور 20 سے 30 ہزار سپاہی ذخیرہ ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button