ایران

اسرائیلی وزیر اعظم کی اقوام متحدہ میں بونگیاں مہنگی پڑگئیں،قالین واشنگ فیکٹری کو ایرانی ایٹمی پلانٹ ظاہر کرنے پر جگ ہنسائی کاسامنا

شیعت نیوز: گذشتہ دنوں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے ایرانی قالین واشنگ فیکٹری کی تصویر کوایرانی ایٹمی پاورپلانٹ ظاہر کرنے پر سوشل میڈیا پر جگ ہنسائی اور ذلت کا سامنا کرناپڑرہاہے،ایرانی عوام بڑی تعدادمیں اس قالین واشنگ فیکٹری کے دروازے پر جاکر اپنی سیلفیاں بناکراسرائیلی قزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر اپلوڈ کررہے ہیں جو نا صرف اسرائیلی وزیر اعظم کی جہالت اور کم علمی بلکہ اعلیٰ صلاحیتوں کی حامل نا قابل تسخیر ہونے کی دعویدار اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان اٹھانے کے لئے کافی ہے۔

اطلاعات کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہوکی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں عالمی رہنمائوں کے سامنے دوران تقریر ایک قالین واشنگ فیکٹری کی تصویر یہ کہہ کر دکھائی کے ایران عالمی معاہدوں کے برخلاف ایٹمی توانائی کے حصول میں کوشاں ہے جس کا ثبوت ایران کےیہ خفیہ ایٹمی پاورپلانٹ کی تصویر ہے، درحقیقت اسرائیلی وزیر اعظم کی جانب سے دکھائی جانے والی تصویر کسی ایٹمی پاورپلانٹ کی نہیں بلکہ تہران کے مضافاتی علاقے تورقوزآباد میں قائم ایک قالین واشنگ فیکٹری کی تھی جسے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے اپنے وزیر اعظم کو ایران کا ایٹمی پاور پلانٹ بنا کر پیش کردی تھی ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button