ایران

امریکہ یا یورپی ممالک ایران کی مشکلات میں اضافہ کرسکتے ہیں حل نہیں

اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل باقری نے کہا ہے کہ امریکہ ، یورپی ممالک یا دوسرے فریق ایران کی مشکلات میں اضافہ کرسکتے ہیں حل نہیں کرسکتے اور ہمیں مشکلات حل کرنے کے سلسلے میں ان کی مسکراہٹ کا انتظار نہیں کرنا چاہیے۔ جنرل باقری نے کہا کہ آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ کے دوران ہمارے پاس مورچے بنانے کے لئے بوریاں اور رکاوٹیں کھڑی کرنے کے لئے کانٹے دار تاریں بھی نہیں تھیں اور آج اللہ تعالی کے فضل و کرم اور ایرانی عوام کی بیداری اور ہوشیاری کی بدولت ہم فوجی وسائل کے شعبہ میں مکمل استقلال کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ جنرل باقری نے کہا کہ ایک دن ہم ملک کے اندر نبرد آزما تھے اور آج ہمارے جوان ملک سے ہزاروں کلو میٹر دور دشمن کے خطرات کا مقابلہ کررہے ہیں۔

جنرل باقری نے کہا کہ شام کا 80 فیصد علاقہ دہشت گردوں کے قبضہ میں تھا اور دہشت گردوں کو امریکہ اور اس کے اتحادی عرب ممالک کی بھر پور حمایت حاصل تھی اور دشمن شام میں صدر بشار اسد کی حکومت کی سرنگونی اور فتح کے قریب تھا لیکن کیا ہوا کہ آج بشار اسد کی سرنگونی اور شامی حکومت تبدیل کرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔ عراق کا مسئلہ بھی کچھ ایسا ہی تھا موصل میں داعش نے خلافت کا اعلان کردیا تھا لیکن ایران نے شام اور عراق کی بروقت مدد کرکے شامی عوام اور عراقی عوام کے سر سے خطرات کو دور کردیا۔

جنرل باقری نے کہا کہ ہمیں آج جہاد سا زندگی کی ضرورت ہے اور ملک و قوم کی پیشرفت اور ترقی کے سلسلے میں ہمیں اپنی تمام توانائیوں کو بروی کار لانا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button