ایران

ایران کے خلاف امریکہ کی غلط پالیسی شکست سے دوچار : حسن روحانی

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 73ویں سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کوکسی بھی رکن ملک کو اندورنی مسائل کے لئے عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینا چاہیئے۔

صدر مملکت نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران کے خلاف امریکہ کی غلط پالیسی شکست سے دوچار ہو گی کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی عالمی قوانین کی پاسداری اوراصولوں پر استوار ہے۔

حسن روحانی نے ایران کے ساتھ گفتگو کیلئے امریکہ کے پروپیگنڈوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کس معیار کے تحت امریکہ کی وعدہ خلاف حکومت کے ساتھ گفتگو کرے۔

ایران کے صدر کا کہنا تھا کہ مذاکرات جوہری معاہدے کے تحفظ اور سلامتی کونسل کی 2231 قرارداد کے تحت ہونے چاہیئں نہ کہ اس کے برخلاف، اور ماضی کی جانب واپسی ایک بڑی غلطی ہے۔

حسن روحانی نے کہا کہ ایران کی پالیسی جنگ، دھمکی، جبر کے برعکس اور مشرق وسطی میں امن اور جمہوریت کی حمایت پر مبنی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہمیشہ فرنٹ لائن پر ہے اور ایرانی قوم نے بڑی قربانیاں دیں۔

صدرمملکت نے کہا کہ ایرانی عوام دہشتگردوں کی کارروائیوں کی وجہ سے بے گناہ شہریوں کی شہادت پرعزادار ہے اور یورپ میں پٹرو ڈالروں کی وجہ سے مغربی دارالحکومتوں اور انٹرویو کے ذریعے دہشتگردوں نے اس قسم کی وحشیانہ دہشتگردی کی ذمہ داری قبول کی۔

ایران کے صدر نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ روابط کے فروغ اور علاقے میں امن وترقی کو ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں سے قراردیتے ہوئے کہا کہ ایران عالمی مسائل کو امن پسندانہ طریقے سے حل کرنے کا حامی ہے اور کسی بھی ملک کے خلاف جنگ کا ارادہ نہ ماضی میں تھا اور نہ اب ہے۔

صدرمملکت حسن روحانی نے دنیا کے ملکوں کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ امن و صلح کے طلبگار ہیں تو ایران سے بہتر دوست آپ نہیں ڈھونڈ سکتے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button