یمن

امریکی سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں کے جواب میں یمن کی دفاعی اور جوابی کارروائیاں

یمنی فوج اور عوامی رضاکارفورس نے سعودی عرب کی وحشیانہ بمباری کے جواب میں جیزان میں سعودی عرب کے فوجی ٹھکانے پر زالزال دو بیلسٹک میزائل فائر کئے۔ یمن کے فوجی ذرائع کے مطابق یمنی فوج کے میزائل یونٹ نے جیزان کے مشعل اور ملحمہ علاقوں میں سعودی عرب کے فوجی ٹھکانوں پرزلزال دو بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں متعدد سعودی فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔

دوسری جانب یمنی فوج کے اسنائپروں نے بھی عسیر اور نجران میں چھے سعودی فوجیوں کو ہلاک کردیا۔ اس درمیان یمنی فوج کے توپخانے نے بھی عسیر میں سعودی فوجی اڈے پرحملہ کیا اور جارح سعودی فوج کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچایا۔

یمن سے ہی ایک خبر یہ بھی ہے کہ سعودی اتحاد نے ایک بحری جہاز کو جس پر پٹرولیم مصنوعات تھیں اور الحدیدہ کی جانب جارہا تھا روک لیا اور الحدیدہ کی سمت نہیں جانے دیا۔ یمن کی بندرگاہ الحدیدہ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ سعودی امریکی اتحاد نے پٹرولیم سے لدے ہوئے بحری جہاز کو روک کر یمنی عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کرنے اور انہیں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کی ایک اور ناکام کوشش کی ہے۔

سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے ۔سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کردیا ہے۔ سعودی عرب اوراس کے اتحادیوں کے اس طرح کے ظالمانہ اقدامات اور محاصرے کےبعد آل سعود حکومت اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کرسکی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button