پاکستان

کراچی: یوم علی کے مرکزی جلوس میں لاپتہ عزاداروں کی بازیابی کے لئے احتجاج

شیعیت نیوز : کراچی میں یوم علی علیہ سلام کے مزکزی جلوس عزا میں لاپتہ عزاداروں کی فیملیز  نے احتجاج کیا، احتجاج میں لاپتہ عزاداروں کے خانوادوں کے علاوہ مومنین کی کثیر تعداد موجود تھیں جو لاپتہ افراد کی فوری بازیابی کا مطالبہ کررہے تھے۔

اطلاعات کے مطابق بدھ کے روز یوم علی علیہ سلام کے مرکزی جلوس عزا میں بعد نماز ظہرین ایم اے جناح روڈ پر امام بارگاہ علی رضا کے سامنے لاپتہ عزاداروں کے اہل خانہ نے احتجاج کیا، اس موقع پر اہل خانہ کا کہنا تھا کہ انکے جوان نوجوانوں کو زمین کھاگئی ہے یا آسمان نگل گیا، کوئی ادارہ تعاون کرنے کو تیار نہیں ہے، انکا کوئی جرم ہے تو انہیں عدالت کے سامنے کیوں نہیں لایہ جارہا، احتجا ج میں لاپتہ افراد کے اہل خانہ کے علاوہ مومنین کی کثیر تعداد موجود تھی جو لبیک یاحسین اور عزاداروں کی بازیابی کے نعرے بلند کررہے تھے۔

واضح رہے کہ ملک بھر سے اسوقت 140 جبکہ کراچی سے 28 شیعہ عزادار گزشتہ کئی سالوں سے جبری گمشدگی کا شکار ہیں، نہیں معلوم ملک کے محافظوں نے انہیں زندہ رکھا ہے یا مار دیا ہے؟ ملت جعفریہ کی 70 سالہ تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان بنانے اور پاکستان بچانے کےلئے ہمیشہ شیعہ قوم نے پاک فوج کے ساتھ ملکر ہزاروں جانوں کی قربانیاں دی ہیں، قاٸدآعظم محمد علی جناح کی قیادت میں یہ ملک بنا تھا جو خود شیعہ مسلک سے تعلق رکھتے تھے اور آج بھی یہ قوم محب وطن ہے لیکن بدلے میں ہماری ہی شیعہ کلنگ اور شیعہ مسنگ جارہی ہے یعنی مقتول بھی ہم اسیر بھی ہم، کوئٹہ سے پارہ چنار اور پارہ چنار سے ڈیرہ اسمعیل خان اور DIK سے کراچی تک کافر کہہ کر ہمارا ہی خون بہایا جارہا ہے جبکہ ہمارے تکفیری قاتل آج بھی "رسمی پابندیوں” کے باوجود آزاد اور الیکشن لڑ کر اسمبلیوں میں بھیجے جارہے ہیں تاکہ پاکستان میں ملت جعفریہ کی حیات کو مزید تنگ کیا جاسکے۔

اگر کسی شیعہ عزادار نے کوئی جرم کیا ہے تو آرٹیکل 10 کے مطابق عدالتوں میں پیش کرکے سزا کیوں نہیں دیتے؟ جبری گمشدگی ناصرف دھشتگردی ہے بلکہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور ملک کے آئین ودستور سے غداری ہے، فیملیز ! چیف جسٹس آف پاکستان کو بھی خطوط لکھ کر تھک گئےہیں لیکن لگتا ہے شائد انہیں بھی غائب ہوجانے کا ڈر ہے اسلئےاس سنگین اہم مسئلے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے،

متعلقہ مضامین

Back to top button