پاکستان

لاپتا افراد کی عدم بازیابی پر اظہار برہمی، لگتا ہے اب عدالتیں دوسری مخلوق کو حکم دیں گی، سندھ ہائیکورٹ

شیعیت نیوز: سندھ ہائی کورٹ نے 70 سے زائد لاپتہ افراد کی عدم بازیابی پرشدید برہمی کا اظہارکرتےہوئےریمارکس میں کہاہےکہ صورتحال کے پیش نظر پولیس اور جے آئی ٹی والے اب کام نہیں کریں گے،لگتاہےاب عدالتیں کسی دوسری مخلوق کو حکم دیں گی، جب آئی جی سندھ ہی عدالتی حکم کو نہیں مانتے تو ڈی ایس پی کورنگی کو کیاکہیں ‘، عدالت نے محکمہ داخلہ، پولیس، رینجرز اور دیگر فریقین سے 28 جون کو پیش رفت رپوٹ طلب کرلی۔جمعرات کو لاپتہ افراد سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی جہاں لاپتہ افرادکے لیے اخبار میں اشتہار شائع نہ کرانے پر عدالت نے ڈی ایس پی کورنگی کی سخت سرزنش کرتےہوئےکہاکہ عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ کرکے حکم عدولی کی گئی ہے،آپ کو فروری میں حکم دیا تھا لاپتہ شہری بلال سے متعلق اخبارات میں اشتہار شائع کیے جائیں،عدالت عالیہ نے ریمارکس میں کہاکہ کبھی آپ نے اس وردی کا حق ادا کرنے کی کوشش کی؟ کبھی سوچا حلال کھا رہے ہو یا حرام؟عدالت نے ڈی ایس پی کورنگی سے مکالمہ کرتے ہوئےکہاخدا نہ کرےآپ کا اپنا بچہ گم ہوجائےتو کیا اس طرح سکون سے بیٹھ سکو گے؟ شیشے کے سامنے کھڑے ہو کر دیکھو، جو تنخواہ لیتے ہو اس کا کام بھی کرتے ہو؟بنچ کے سربراہ جسٹس آفتاب گورڑو نے ریمارکس میںکہا کہ جب آئی جی سندھ حکم نہیں مانتا تو ان کا کیا رونا روئیں،سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی کو بلایا تو پتا چلا سکھر گئے ہوئے ہیں کیا ڈاکو مارنے گئے تھے، لوگ عدالتوں کو برا بھلا بولتے ہیں ہماری پولیس کو احساس ہی نہیں،تفتیشی افسر نے بتایا کہ لاپتہ افراد سے متعلق جے آئی ٹی میں بھی سراغ نہیں لگایا جاسکا،عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اب لگتا ہے پولیس افسران اور جے آئی ٹی والے کام نہیں کریں گے، کسی دوسری مخلوق کو حکم دینا پڑے گا،درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ بلال دوسال قبل اورنگی ٹاؤن سے لاپتہ ہے، تاحال بازیاب نہیں کرایا جاسکا،صفدر علی کو گلشن اقبال سے حراست لیا گیا جس کے بعد وہ لاپتہ ہوگیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button