صیہونی جارحیت میں 31 فلسطینی شہید 3000 زخمی
غزہ اور غرب اردن کے ہزاروں فلسطینیوں نے کل دوسرے جمعہ کو بھی واپسی مارچ کیا کہ جس پر کل ایک بار پھر غاصب اور جابر صیہونی فوجیوں نے فائرنگ کی اور آنسو گیس کے گولے داغے جس کے نتیجے میں کم سے کم 10 فلسطینی شہید اور 1354 زخمی ہوئے جن میں سے 33 کی حالت نازک ہے۔
فلسطینیوں کے مظاہرے گذشتہ جمعے سے جاری ہیں۔ گذشتہ جمعے کو بھی دسیوں ہزار فلسطینیوں نے یوم الارض کی مناسبت سے ایک عظیم الشان پرامن ریلی نکالی تھی اور اپنے حقوق کی بازیابی کا مطالبہ کررہے تھے کہ ان پر صیہونی فوج نے اندھا دھند فائرنگ کرکے بیس سے زائد فلسطینیوں کو شہید اور دوہزار دیگر کو زخمی کردیا۔ مجموعی طور پر گزشتہ جمعہ سے اب تک صیہونی مخالف مظاہروں میں 31 فلسطینی شہید اور 3000 سے زائد زخمی ہوئے۔
فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس نے فلسطینیوں کی شہادت اور صیہونیوں کی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے ایک بار پھر عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے صیہونی جارحیت روکنے اور مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کا مطالبہ کیا۔
اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ گزشتہ جمعے کو شروع ہونے والے واپسی مارچ کا سلسلہ چودہ مئی یوم نکبت یعنی اسرائیل کی ناجائز حکومت کے قیام کے دن تک جاری رہے گا۔
صیہونی حکومت نے فلسطینیوں کے واپسی مارچ کو روکنے کے لیے غزہ سے ملنے والی سرحد پر سیکڑوں فوجیوں اور اسنائپروں کو تعینات کیا ہے۔