سعودی عرب

سعودی کابینہ نے قومی ایٹمی پالیسی کی منظوری دے دی

سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی (ایس پی اے) کا کہنا ہے کہ تمام جوہری سرگرمیاں پُرامن مقاصد کے دائرے میں رہیں گی، جن کی حدود کا تعین بین الاقوامی معاہدوں کے تحت کیا گیا ہے۔

منظور ہونی والی پالیسی کے مطابق، جوہری مواد سے قدرتی وسائل کا مفید استعمال عمل میں لایا جائے جس کے تحت ماحولیاتی آلودگی کو بڑھنے سے روکنے کے لیے تابکاری فضلات کو تلف کرنے کے لیے بہتر اقدامات کیے جائیں گے۔

سعودی عرب کی جانب سے مملکت کے پہلے جوہری پروگرام کی ترقی کے لیے امریکی فرموں سے معاونت طلب کی گئی ہے۔ اپنے ارادے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ریاض ، واشنگٹن کے ساتھ جوہری تعاون معاہدے کا خواہشمند ہے۔

بعض تجزیہ نگاروں نے اندیشے ظاہر کئے ہیں کہ سعودی عرب اپنا ایٹمی پروگرام اپنے کٹر حریف ایران پر برتری حاصل کرنے کیلئے تیار کرنا چاہتا ہے جبکہ ایران نے امریکہ سے 2015ء میں اپنے نیوکلیئر پروگرام کو محدود کرنے کا معاہدہ کیا ہے جس پر عملدرآمد کرنے کے حوالے سے عالمی برادری نے متعدد بار اعتراف کیا ہے جبکہ امریکہ اس معاہدے کو منسوخ کرنے کے درپے ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button