مقالہ جات

ڈیرہ اسماعیل خان کا ںوحہ

تحریر: این اے بلوچ

ڈیرہ اسماعیل خان میں قانون نافذ کرنے والے ادارے مکمل طور پر مفلوج ہوچکے ہیں اور آئے روز لوگوں کی لاشیں بےدردی سے گرائی جا رہی ہیں، جن کی سی سی فوٹیجز تک سامنے آچکی ہیں، لیکن مثالی پولیس کا کہیں بھی وجود نظر نہیں آتا، کئی مرتبہ تو ایسا ہوا کہ خود پولیس اہلکاروں کی اپنی ہی ٹارگٹ کلنگ ہوگئی، ایسے میں پولیس سے یہ توقع رکھنا کہ وہ عوام کے جان و مال کی حفاظت کرے گی، بےمعنی ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس نے ٹارگٹ کلنگ روکنے کا موثر حل موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی لگا کر نکالا ہے کہ شائد یہ معاملہ تھم جائے، لیکن ایسا لگتا ہے نہیں، آئی جی کے پی کے نے ڈی آئی خان کا دورہ بھی کیا ہے، لیکن ان کی میڈیا سے گفتگو بتاتی ہے کہ وہ بھی دیگر صوبوں کی طرح مصلحتوں کا شکار ہیں، تبھی انہوں نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ میں تیسرا ہاتھ ملوث ہے۔

دوسری جانب صوبے میں حکمران جماعت تحریک انصاف سمجھ رہی ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان شائد اس کا حصہ ہی نہیں، کیونکہ ڈیڑھ سال قبل بھی جب اسلام آباد میں بھوک ہڑتال ہوئی اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اس میں تشریف لائے تو یہ خان صاحب کے ہی الفاظ تھے کہ انہیں تو پتہ ہی نہیں تھا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں اس سطح پر ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہے، ڈرامائی انداز میں کپتان نے علی امین گنڈا پور کو اسلام آباد طلب کرکے اپنا فوکل پرسن مقرر کیا تھا، خود وزیراعلٰی پرویز خٹک کی نگرانی میں مسئلے کے حل کیلئے متعدد اجلاس بھی بلائے گئے۔ اس حوالے سے کئی اجلاسوں میں ایم ڈبلیو ایم کی طرف سے بھی شرکت کی گئی، لیکن ٹارگٹ کلنگ کا سوئچ وقتی طور پر تو بند ہوا، لیکن مستقل حل تلاش نہ کیا جاسکا۔

ڈیرہ میں جاری ٹارگٹ کلنگ پر ریاست اور ریاستی اداروں کی مسلسل مجرمانہ خاموشی ظاہر کر رہی ہے اور پیغام دیا جا رہا ہے کہ متاثرہ لوگ بھی اسلح اٹھائیں اور اپنی حفاظت خود کریں، مطلب دوطرفہ ٹارگٹ کلنگ شروع ہو جائے اور شہر کے امن و امان کی صورتحال کو مزید سنگین کر دیا جائے۔ تمام ریاستی اداروں کو چاہیئے کہ وہ فی الفور اپنی تمام تر توجہ ڈیرہ پر مرکوز کریں اور ملوث عناصر کو عوام کے سامنے بےنقاب کریں، یہ ذہن میں رہنا چاہیے کہ سی پیک کا مغربی روٹ اسی شہر سے ہوکر گزرنا ہے، اس لئے امن کا قیام ضروری ہے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس محترم جناب جسٹس ثاقب نثار سے درخواست ہوگی کہ وہ چھوٹے چھوٹے واقعات پر تو ازخود نوٹس لے رہے ہیں، اس لئے ایک نوٹس اس نسل کشی پر بھی لیں، تاکہ ڈیرہ میں جاری خون کی ہولی رک جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button