سعودی عرب

سعودی حکومت عراق وشام سے داعشی عناصر کو یمن منتقل کررہی ہے:سویڈش تجزیہ نگار

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک)سویڈن کے ایک معروف سیاسی تجزیہ کار وسرگرم انسانی حقوق کارکن نے یمنی عوام کے خلاف وحشیانہ جرائم کےا رتکاب پر حکومت آل سعود کی پر زورالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ریاض تکفیری دہشتگرد گروہ داعش کے عناصر کو شام وعراق سے یمن منتقل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

ایرانی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں ’’اولف سینڈ مارک‘‘نےیمنی عوام کے خلاف وحشیانہ جرائم کےا رتکاب پر حکومت آل سعود کی پر زورالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ریاض تکفیری دہشتگرد گروہ داعش کے عناصر کو شام وعراق سے یمن منتقل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ شام وعراق سے داعش کے عناصر کو یمن منتقل کرنے کی سعودیہ کی نئی پالیسی اب علاقے کیلئے ایک نیا خطرہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی برادری کو تکفیری دہشتگرد گروہ داعشی عناصر کہ جنہیں انسانیت کے خلاف جرائم کاارتکاب کرنے پر پابند سلاسل اورمقدمہ چلایا جانا چاہئے کی یمن منتقلی پر احتجاج کرنا چاہئے۔

سویڈن کے ماہر اقتصادیات و سیاسیات نے یمن میں سعودی جارحیت کے نتیجے میں ہزاروں بچوں وخواتین کی ہلاکت پر مشتمل یونیسیف کی رپورٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ اس ادارے کی طرح دیگر ادارے بھی یمنی عوام پر ہورہے سعودی جرائم پر تشویش ظاہر کرتے آرہے ہیں لیکن اس کے خلاف کسی بھی طرح کا اقدام کرنے کا پورا دارومدار مغربی حکومتوں پر ہے۔انہوں نے کہاکہ سعودی عرب اوراسکے علاقائی و مغربی اتحادی یمن میں جاری جنگ میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہوسکتے۔

واضح رہے کہ پچّیس مارچ دو ہزار پندرہ کو امریکہ کی حمایت اور سعودی عرب کی سرکردگی میں علاقے کے ملکوں کے اتحاد کے حملوں سے یمن میں فوجی مداخلت شروع ہوئی ہے جو بدستور جاری ہے یمن پر حملوں کے نتیجے میں اب تک دسیوں ہزار یمنی شہری منجملہ عورتیں اور بچے خاک و خون میں غلطاں ہو چکے ہیں۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ وہ ممالک جو انسانی حقوق کا دم بھرتے ہیں یمن میں غیر انسانی جرائم کے بارے میں انہوں نے مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور ان ممالک کی جانب سے وحشیانہ جرائم پر کسی بھی قسم کے ردعمل کا اظہار نہیں کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button