لبنان

یمن جنگ سعودی عرب کی تاریخ کی ایک بدترین جنگ ثابت ہوئی ہے،لبنانی کالم نگار

بیروت (مانیٹرنگ ڈیسک) لبنان کے ایک معروف کالم نگار ’’حسن حرداد ‘‘نے اپنے ایک مختصر مضمون کہ جسے لبنانی آن لائن روزنامہ البنا نے شائع کیا ہے میں لکھاہے کہ سعودی عرب نے یمن میں جو معرکہ شروع کیا ہے اس سے خود سعودی شاہی خاندان کیلئے بڑے مسائل پیدا ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ آل سعود رژیم نے یمن کو امریکی سعودی محور سے الگ ہونے سے روکنے اور اس ملک کو اقتصادی وسیاسی طورپر مضبوط ہونے سے روکنے کیلئے یمن پر لشکر کشی کی تاہم یہ جنگ اب سعودی عرب کیلئے مہنگی ثابت ہورہی ہے جس میں سعودی عرب کو وسیع پیمانے پر مالی وجانی نقصان اُٹھانا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے لکھاکہ اگر یمن کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو واضح ہوجاتا ہے کہ تین سالوں کی مسلسل بمباری کے باوجود سعودی عرب یہ جنگ ہار چکا ہے جسے آل سعود اوراسکے اتحادیوں نے چند ہفتوں میں مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی ۔

انہوں نے لکھاکہ یمن جنگ سعودی عرب کیلئے تاریخ کی سب سے بدترین جنگ ثابت ہورہی ہے اوراس کے باعث سعودی عرب کا خزانہ بھی خالی ہورہا ہے۔

انہوں نےمزید کہاکہ یمن پر مسلسل سعودی بمباری اوراس ملک کے سیاسی حل کو مسترد کئے جانے سے سعودی عرب کا اقتصادی وسماجی ڈھانچہ ڈگمگا رہا ہے کیونکہ ریاض حکومت عوام پر نیا اقتصادی دباؤ ڈال کر ان سے طرح طرح کے ٹیکسز وصول رہی ہے۔

واضح رہےکہ یمن پر سعودی عرب کے وحشیانہ جرائم کی عالمی سطح پر مذمت کی جا رہی ہے لیکن آل سعود حکومت، عالمی برادری کے احتجاج کی پرواہ کئے بغیر اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔

سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے یمن کے عوام کی انقلابی تحریک کو کچلنے اور معزول صدر منصور ہادی کو دوبارہ اقتدار میں لانے کے بہانے یمن پر جارحانہ حملے شروع کئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button