نااہل وزیر اعظم کا پاک فو ج پر سازش کا الزام، پاک فوج نے ثبوت مانگ لیئے
شیعیت نیوز: پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے پاس سازش کا ثبوت ہے تو سامنے لائیں ، ثبوت سامنے آنے پر کارروائی کا دیکھیں گے ، ٹرمپ کے بیان پر نواز شریف کا ردعمل خوش آئند ہے ، پاکستان کے حالات میں ضرورت ہے ہم اکٹھے ہوکر چلیں ،پاکستان اور امریکا اب بھی دوست ہیں ، پاک امریکا تعلقات میں اونچ نیچ آتی رہتی ہے ، اتحادی سے جنگ نہیں ہوسکتی ، واشنگٹن ایکشن لیتا ہے تو فیصلہ ریاست کرے گی ، حکومت کرے گی، نکی ہیلی کا بیک گراؤنڈ بھارتی ہے ، حقانی نیٹ ورک کیخلاف اقدامات کے اثرات وقت کے ساتھ واضح ہوں گے ، تیسری وقت پاک امریکا غلط فہمیاں بڑھانا چاہتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ میزبان حامد میر نے پروگرام کے آغاز میں کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کے ٹوئٹ کے بعد اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے بھی پاکستان پر ڈبل گیم کا الزام لگادیا ہے، پاکستان پر امریکا کی طرف سے مسلسل تابڑ توڑ حملے کیے جارہے ہیں لیکن دوسری طرف پاکستان کی فوجی اور سیاسی قیادت کے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں صلاح مشورے کے بعد بیان پر بہت سے مبصرین کا خیال ہے کہ وہ ٹرمپ کے ٹوئٹ کا کوئی موثر جواب نہیں ہے، اس بارے میں پاکستان کی سیاسی اورفوجی قیادت کا موقف کیا ہے، اس پر ہم آج اپنے پروگرام میں پہلے پاکستان کی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور سے بات کریں گے۔ حامد میر کے سوال کہ امریکا نے ہم پر جو الزام لگادیا ہے کہ ہم ڈبل گیم کرتے ہیں اس پر افواج پاکستان کے ترجمان کی حیثیت سے آپ کیا کہیں گے؟ جس پر ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ سب سے پہلے تو جیسے آپ نے کہا کہ اس کے بعد کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی اور کابینہ کی میٹنگ ہوئی پھر نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس بھی ہوا، یہ بہت خوش آئند بات ہے کہ ایک نیشنل رسپانس اس پر دیا گیا ہے، اس میں انہوں نے پاکستان کو امداد کی فراہمی کے متعلق بات چیت کی تو دیکھیں دنیا میں جو بھی ممالک ہیں ان کا آپس میںدو طرفہ تعاون ہوتا ہے ڈیفنس کا، ایسا ہی ہمارا بھی امریکا کے ساتھ ہے، جس میں کچھ دوطرفہ مالی امور ہوتے ہیں اور کچھ کولیشن سپورٹ فنڈ جو کہ افغانستان میں جنگ کے لئے دیا جاتا تھا، اس کا نام ہی بتارہا ہے کہ یہ اس جنگ کیلئے تھا جو افغانستان میں ہوتی ہے، اس سلسلے میں جو اعداد و شمار ہیں اس پر تو وزیرخارجہ نے بھی بات چیت کی، لیکن اگر 15 to 20 billion کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں آیا ہے تو وہ reimbursementتھی ہمارے اس خرچے کی جو ہم نے ان کے آپریشنز کو سپورٹ کرنے کیلئے خرچ کیا، اور خرچہ اتنا نہیں ہوا، پاکستان نے اپنی جیب سے جو ہمارے اپنے ملک کے پیسے ہیں ، 123؍ ارب ڈالر سے زائد کا ہمارے قومی خزانے کو اس جنگ میں نقصان ہوا ہے، جانی قربانیاں اس کے علاوہ ہیں، اگر اس امداد کی بات کریں تو امریکا ایک ٹریلین ڈالر افغانستان میں خرچ کرچکا ہے اور اس کی کیانتیجہ ہے وہ آپ نے دیکھی ہے، جیسا ہم نے پہلے کہا کہ پاکستان نے پیسے کیلئے جنگ نہیں لڑی اگر ہم نے کوئی جنگ کی ہے تو وہ خطے کے امن اور اپنے ملک میں امن کیلئے کی ہے۔ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کے ڈبل گیم کے الزام پر ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ ڈبل گیم کی بات پاکستان اور امریکا کا جو تعاون ہے، we are allies, we are friends ہماری ایک تاریخ ہے، آپ اینکر ہیں اور باقی بھی تمام لوگ اگر ایک لسٹ بنائیں کہ پاکستان نے کیا کیا امریکا کے لئے کیا ہے، ہم نے کیسے اپنے cooperation شروع کی، ایک وقت تھا کہ جب ہمارے پاس چوائس تھی کہ ہم امریکا کے پاس جائیں یا سویت یونین کے پاس جائیں توہم نے امریکا کو ترجیح دی اس کے بعد ہم نے کیا کردار ادا کیا ان کے چین کے ساتھ تعلقات کرنے کے لئے، سوویت یونین کی جو افغانستان میں جنگ تھی اس کے لئے، اس کے علاوہ جب نائن الیون کے بعد جنگ ہوئی اس کے لئے، اگر آپ یہ لسٹ بنائیں تو بہت لمبی لسٹ ہے جس میں ہم نے امریکا کا ساتھ دیا ہے، اس دوران بہت سے ایسے مواقع آئے جب امریکا نے ہمارا ساتھ نہیں دیا، ہمیں بہت شدید ضرورت تھی۔



